ہمزاد کی حقیقت

مجیب:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الآخر 1442ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شریعت میں ہمزاد کی کیا حقیقت ہے؟ ہمزاد کون ہوتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ہمزاد ایک قسم کا شیطان ہے ، جب بھی انسان کے ہاں کسی بچے کی ولادت ہوتی ہے تو اس کے ساتھ ایک جن اور ایک فرشتہ بھی پیدا ہوتا ہے ، اُس جن کو عربی میں وسواس ، فارسی میں ہمزاد کہتے ہیں ، یہ انسان کو بری باتوں کی ترغیب دلاتا ہے البتہ نبی کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا ہمزاد مسلمان ہو گیا تھا اور بری باتوں کے بجائے اچھی باتیں بتاتا تھا۔

                                  (ماخوذ از : فتاویٰ رضویہ ، 21 / 216 ، فتاویٰ بحر العلوم ، 5 / 256)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم