Alam e Khalq Aur Alam e Amr ki Wazahat

عالم خلق اورعالم امرکی وضاحت

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1852

تاریخ اجراء:07محرم الحرام1445ھ/26جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عالم الخلق سے کیا مراد  ہے اس کی وضاحت کردیں ۔ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عالم خلق سے مرادوہ چیزیں ہیں ،جومادہ سے پیداہوتی ہیں جیسے انسان،حیوان،نباتات ،جمادات،زمین وآسمان وغیرہاکہ نطفہ وتخم وعناصر سے بنے ہیں چنانچہ

   فتاوی رضویہ میں ہے” عالم دوہیں: عالم امروعالم خلق۔( اَلَا لَهُ الْخَلْقُ وَ الْاَمْرُؕ   -تَبٰرَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ)(سن لو اسی کے ہاتھ ہے پیدا کرنا اور حکم دینا بڑی برکت والا ہے اللہ رب سارے جہان کا)(پارہ 8،سورۃ الاعراف،آیت 54)

   عالم خلق وہ چیزیں جومادہ سے پیداہوتی ہیں جیسے انسان، حیوان، نباتات، جمادات، زمین وآسمان وغیرہاکہ نطفہ وتخم وعناصر سے بنے ۔اورعالم امروہ جوصرف امرکن سے بنا، اس کے لئے کوئی مادہ نہیں جیسے ملائکہ وارواح وعرش ولوح وقلم وجنت وناروغیرہ۔(فتاوی رضویہ،ج 26،ص 600،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم