Allah Ke Liye Confuse Hone Ka Lafz Istemal Karna

اس جملے کا حکم کہ اللہ پاک کنفیوژ نہ ہوجائے

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1493

تاریخ اجراء:16شعبان ا لمعظم1445 ھ/27فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اپنے سب بچوں کے نام محمد رکھنے کی ترغیب پر کسی  نے یوں کہا کہ قیامت میں اتنے سارے محمد ناموں سے اللہ پاک کنفیوژ نہ ہو جائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سوال میں بیان کردہ جملہ کفریہ ہے، اس کےبولنے والے پر توبہ و تجدید ایمان اورتجدید  کرنا شرعاً لازم ہے،  کیونکہ کنفیوژ ہونا ، لا علمی یا کم علمی کی دلیل ہے جس سے اللہ تعالیٰ  پاک ہے وہ اپنی مخلوق میں ہر ایک کو جانتا ہے ایک نام والے کتنے ہی ہوں وہ سب کو اور ان سب کے دلوں کے حال کو اور ہر ذرہ ذرہ کو جانتا ہے  بلکہ جن کا نام نہیں ہے، پید ا بھی نہیں ہوئے، وہ سب کو جانتا ہے ۔اس کا علم بے حد وسیع ہے ، اس کے علم کی کوئی انتہاء نہیں ہے۔ کنفیوژ ہونا عیب ہے اور اللہ ہر عیب سے پاک ہے  اس لئے اللہ پاک کی طرف کنفیوژ  ہونے کی نسبت کرنا کفر ہے۔

   کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب میں ہے: ”اللہ عزوجل کی طرف جہالت یا عجز(مجبور ہونا ) یا نقص (خامی) کی نسبت کرنا  کفر ہے۔“ (کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، صفحہ138 ،مکتبۃ المدینہ ،کراچی ) 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم