Allah Ke Liye Hawas Ka Lafz Istemaal Karna Kaisa ?

اللہ تعالی کے لیے لفظ"ہوس"استعمال کرنا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-778

تاریخ اجراء:       03ذیقعدۃالحرام1443 ھ/03جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک مصرعہ ہے ” ہوس تھی دید کی معراج کا بہانہ تھا “ اس میں ہوس کی نسبت اللہ پاک کی طرف کی گئی ہے  تواللہ عزوجل کیلئے لفظ ”ہوس“ استعمال کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      اللہ پاک کے لئے لفظ ہوس کا استعمال کرنا گستاخی و کفر ہے کہ اس کے معنی اللہ پاک کی شان کے لائق نہیں ہیں چنانچہ حضرت شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ سوال میں مذکورہ مصرعہ اور اللہ پاک کے لئے لفظ ”ہوس“ کے استعمال کا حکم بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:” ہوس اصل میں عربی لفظ ہےاس کے اصل معنیٰ ایک قسم کے جنون کے ہیں اور خفت عقل کے ہیں، المنجد میں ہے :”الھوس (مص)طرف الجنون وخفتہ العقل یقال براسہ ھوس ای دوران اردوی“جس کاترجمہ مصباح اللغات میں یوں کیا ہے: ”جنون کی ایک قسم ہے سبکی عقل“ اور کہاجاتاہے ”براسہ ھوس“ اس کے سر میں چکر ہے۔

      غیاث  اللغات میں اس لفظ  کے معنی یوں لکھے ہیں:” نوعے از جنون دیوانہ شدن بمعنی آرزووشوق چیزے وعشق خام وناقص۔“ اردومیں اس کے معنی مذموم خواہش کے ہیں۔ مشہور شعر کا مصرعہ ہے:

مذبلہ ہے وہ جہاں حرص و ہوس رہتے ہیں

      اور فارسی میں بھی اس معنی میں شیخ سعدی کہتے ہیں:

ہمی با ہوا و ہوس ساختی                       دمے بامصالح نہ پر داختی

      بوالہوس اردو کا مشہور لفظ ہے جو ذم کے لئے مستعمل ہے۔ مشہور شعر ہے:

ہر بو الہوس نے حسن پرستی شعار کی                 اب آبروئے شیوہ اہل نظر گئی

      بناءً علیہ یہ کہنا  کہ مجھے حج کی ہوس ہے، جائز نہیں۔ رہ گیا قوال کا شعر توکلمہ کفر ہے۔ اللہ عزوجل ہربری چیز سے پاک ہے۔ اس کی طرف ہوس کی نسبت کرنی گستاخی ہے۔ جس نے بھی یہ شعر کہا کہ:” ہوس دید تھی معراج کا بہانا تھا“ اس پر اور جس قوال نے اسے گایا اورجن لوگوں نے سن کر پسند کیا اور وہ سب جنھوں نے اس شعر سے استدلال کیا ان سب لوگوں پر توبہ و تجدید ایمان اور بیوی والے ہیں تو تجدید نکاح بھی لازم ہے۔ “(فتاوی شارح بخاری، جلد1، صفحہ 217، مکتبہ برکات المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم