Allah Pak Ke Jhoot Bolne Ka Aqeedah Rakhne Ka Hukum

اللہ پاک کے جھوٹ بولنے کا عقیدہ رکھنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-954

تاریخ اجراء:04ذیقعدۃالحرام1444 ھ/25مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جو یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالیٰ جھوٹ بول سکتا ہے ۔ اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ وہ کافر ہے یا مومن؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ عقیدہ رکھنا کہ اللہ پاک (معاذ اللہ ثم معاذ اللہ) جھوٹ بول سکتا ہے،کفر ہے، کیونکہ جھوٹ بولنا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے  حق میں محال (ناممکن)  ہے کہ جھوٹ عیب  ہے اوراللہ پاک ہر عیب سے پاک ہے۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ’’ وہ ہر ممکن پر قادر ہے، کوئی ممکن اُس کی قدرت سے باہر نہیں، جو چیز مُحال ہے، اﷲ عزوجل اس سے پاک ہے کہ اُس کی قدرت اُسے شامل ہو، کہ مُحال اسے کہتے ہیں جو موجود نہ ہوسکے اور جب مقدور ہوگا تو موجود ہوسکے گا، پھر مُحال نہ رہا۔۔۔وہ ہر کمال و خوبی کا جامع ہے اور ہر اُ س چیز سے جس میں عیب و نقصان ہے پاک ہے، یعنی عیب ونقصان کا اُس میں ہونا مُحال ہے، بلکہ جس بات میں نہ کمال ہو، نہ نقصان، وہ بھی اُس کے لیے مُحال، مثلاً جھوٹ، دغا، خیانت، ظلم، جہل، بے حیائی وغیرہا عیوب اُس پرقطعاً محال ہیں اوریہ کہنا کہ جھوٹ پر قدرت ہے بایں معنی کہ وہ خود جھو ٹ بول سکتا ہے، مُحال کو ممکن ٹھہرانا اور خدا کو عیبی بتانا بلکہ خدا سے انکار کرنا ہے اور یہ سمجھنا کہ مُحا لات پر قادر نہ ہو گا تو قدرت ناقص ہو جائے گی باطل محض ہے، کہ اس میں قدرت کا کیا نقصان! نقصان تو اُس مُحال کا ہے کہ تعلّقِ قدرت کی اُس میں صلاحیت نہیں۔‘‘(بہارِ شریعت، حصہ 1، صفحہ 6، 7، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   فتاویٰ فیض الرسول میں ہے: ’’امکانِ کذبِ باری تعالیٰ کا عقیدہ کفر ہے۔‘‘(فتاویٰ  فیض الرسول، جلد 1، صفحہ 119، شبیر برادرز، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم