Ek Se Zyada Janam Ka Aqeedah Rakhna Kaisa ?

ایک سے زائد جنم کا عقیدہ رکھنا کیسا ؟

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2840

تاریخ اجراء: 27ذوالحجۃالحرام1445 ھ/04جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   غیر مسلموں میں ایک سے زائد جنم والا عقیدہ پایا جاتا ہے، میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ عقیدہ کفر یہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہندؤوں کا ایک سے زائد جنم والا عقیدہ یعنی آدمی کے مرنے کے بعد روح کسی دوسرے بدن میں منتقل ہوجاتی ہے، خواہ وہ بدن آدمی کا ہو یا کسی دوسرے جانور وغیرہ کااس کو  عربی میں تناسخ اور ہندی میں آواگون کہتے ہیں،یہ عقیدہ کفریہ ہے اور اس عقیدے کو ماننے والا دائرہ اسلام سے خارج ہے ۔

   النبراس لشرح العقائد میں ہے"التناسخ ھو انتقال الروح من جسم إلی جسم آخر وقد اتفق الفلاسفۃ وأھل السنۃ علی بطلانہ۔۔۔وقد حکم أھل الحق بکفر القائلین بالتناسخ"ترجمہ:تناسخ روح کا ایک جسم سے دوسرے جسم کی طرف منتقل ہونا ہے  اور تحقیق فلاسفہ اور اہل سنت کا اس کے باطل ہونے پر اتفاق ہے۔ اور اہل حق نے تناسخ کے قائل پر کفر کا حکم لگایا ہے۔(النبراس لشرح العقائد،صفحہ327،مطبوعہ کوئٹہ)

   بہار شریعت میں ہے"یہ خیال کہ وہ روح کسی دوسرے بدن میں چلی جاتی ہے، خواہ وہ آدمی کا بدن ہو یا کسی اور جانور کا جس کو تناسخ اور آواگون کہتے ہیں، محض باطل اور اُس کا ماننا کفر ہے۔"(بہار شریعت،جلد1،حصہ1،صفحہ103،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم