Farishton Aur Jinnat Se Mutaliq Aqeedah

فرشتوں اور جنات سے متعلق عقیدہ

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1658

تاریخ اجراء:21شوال المکرم1445 ھ/30اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فرشتے اور جنات کے متعلق ہمارا کیا عقیدہ ہونا چاہیے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فرشتے اجسامِ نوری ہیں، اﷲ تعالیٰ نے اُن کو یہ طاقت دی ہے کہ جو شکل چاہیں بن جائیں، کبھی وہ انسان کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں اور کبھی دوسری شکل میں۔   و ہ و ہی کرتے ہیں جو حکمِ الٰہی ہے، خدا کے حکم کے خلاف کچھ نہیں کرتے، نہ قصداً، نہ سہواً، نہ خطاً، وہ اﷲ (عزوجل) کے معصوم بندے ہیں، ہر قسم کے صغائر و کبائر سے پاک ہیں۔

   جنات  آگ سے پیدا کیے گئے ہیں۔ اِن میں بھی بعض کو یہ طاقت دی گئی ہے کہ جو شکل چاہیں بن جائیں ، اِن کی عمریں بہت طویل ہوتی ہیں،اِن کے شریروں کو شیطان کہتے ہیں، یہ سب انسان کی طرح ذی عقل اور ارواح و اجسام والے ہیں،اِن میں توالد و تناسل ہوتا ہے، کھاتے، پیتے، جیتے، مرتے ہیں۔  اِن کے وجود کا انکار یا بدی کی قوت کا نا م جن یا شیطان رکھنا کفر ہے۔(ماخوذ از بہار شریعت ،جلد:1،صفحہ:90تا 97،مکتبۃ المدینہ،کراچی )

   مزید تفصیل کے لیے بہار شریعت ،حصہ اول کا مطالعہ کریں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم