Is Shair Ka Hukum Ke Pooja Teri Karni Hai Har Din Raat Mein Ne

اس شعر کا حکم کہ ”پوجا تیری کرنی ہے ہر دن رات میں نے“

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1246

تاریخ اجراء: 27جمادی الاول1445 ھ/12دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مندرجہ ذیل شعر کا حکم بتا دیجیئے کفریہ ہے یا نہیں۔اگر کفریہ ہے اور کوئی انسان اسے بار بار سنتا ہے، تو اس انسان کے ایمان کا حکم کیا ہے؟

”پوجا تیری کرنی ہے ہر دن رات میں نے“

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں ! یہ صریح کفریہ شعر ہے کہ اس میں معاذاللہ!  غیر خدا (محبوب) کی پوجا کرنے کے عزم کا اظہار ہے ، اور یہ کفر ہے، نیز اس شعر کو برضا و رغبت پڑھنے اورسننے والے پرتوبہ اورتجدیدایمان کرنا فرض ہے اوراگرشادی شدہ تھا تو تجدیدنکاح بھی کرے ۔

    کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب میں اسی طرح کے ایک  شعر سے متعلق ہے: ” شعر:

دل میں تجھے بٹھا کر کرلوں گی بند آنکھیں!

پوجا کروں گی تیری دل میں رہوں گی تیرے

   اِس میں اپنے مجازی محبوب کی پوجا کرنے کے عزم کا اظہار ہے جو کہ کفر ہے۔‘‘(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ، صفحہ 513،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم