Jab Allah Ke Ilawa Dunya Mein Koi Nahi Tha To Cheezon Ko Allah Ne Kaise Paida Farmaya?

جب اللہ کے علاوہ دنیا میں کوئی نہیں تھا تو چیزوں کو اللہ نے کیسے پیدا فرمایا ؟

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری عطاری

فتوی نمبر:Web-933

تاریخ اجراء:26شوال المکرم1444 ھ/17مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جب دنیا میں کچھ نہیں تھا، صرف اللہ کی ذات تھی ، نہ زمین تھی ، نہ آسمان، نہ ہوا ، نہ پانی اور نہ پہاڑ ، تو جب ان چیزوں کو بنایا گیا ، تو ان کے بنانے کا مٹیریل کہاں سے آیا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تمام چیزوں کو اللہ پاک نے اپنی قدرت سے پیدا فرمایا  کہ وہ کسی مٹیریل کا محتاج نہیں اور سب کچھ اسی کا بنایا ہوا  ہے۔وہ بغیر مٹیریل  کے بھی بنا سکتا ہے اور چاہے تو میٹریل  کو اپنے حکمِ کُن سے پیدا فرما دے۔وہ فرماتا ہے:’’ہو جا ‘‘ تو فوراً ہو جاتا ہے۔

   خالقِ ارض وسما جل جلالہ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے:” اِنَّمَاۤ اَمْرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیْـًٔا اَنْ یَّقُوۡلَ لَہٗ کُنْ فَیَکُوۡنُترجمۂ کنز الایمان:اس کا کام تو یہی ہے کہ جب کسی چیز کو چاہے تو اس سے فرمائے ہو جا وہ فوراً ہوجاتی ہے۔(القرآن، سورۂ یس، آیت 82)

   تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کے تحت ہے:’’یعنی اللہ تعالیٰ کی شان تویہ ہے کہ وہ جب کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس سے فرماتا ہے:’’ہو جا‘‘ تو وہ ہوجاتی ہے یعنی مخلوقات کا وجود اس کے حکم کے تابع ہے اور جب خدا کسی چیز کو وجود میں  آنے کاحکم فرماتا ہے تو اسے لوگوں  کی طرح مختلف اَشیاء کی حاجت نہیں  ہوتی بلکہ خدا کے حکم پر ہر چیز امر ِالٰہی کے مطابق وجود میں  آجاتی ہے ۔‘‘ (صراط الجنان، جلد 8،صفحہ 284، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم