Kufriya Kalimat Se Toba Ka Tarika Kya Hai ?

کفریہ کلمہ زبان سے نکل جائے تو توبہ کا طریقہ کیا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2495

تاریخ اجراء: 13شعبان المعظم1445 ھ/24فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی شخص سے کلمہ کفر صادر ہوجائے تو اس سے توبہ کا کیا طریقہ ہوگا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کفر سے توبہ اُسی وقت مقبول ہو گی جبکہ وہ اُس کفر کو کفر تسلیم کرتا ہو اوردل میں اُس کفر سے نفرت و بیزاری بھی ہو۔  جو کفرسرزد ہوا توبہ میں اُس کاتذکِرہ بھی ہو۔  مَثَلاً جس نے ویزا  فارم پر اپنے آپ کوکرسچین لکھ دیا وہ اس طرح کہے :   ’’یا اللہ عَزوجل !  میں نے جو ویزا فارم میں اپنے آپ کو کرسچین ظاہِر کیا ہے اِس کفر سے توبہ کرتا ہوں ۔  اور اگر اعلانیہ کفر سرزد ہوا تھا تو توبہ بھی اعلانیہ کرنی ہوگی ،جن افراد کے سامنے کفر بکا سب کو توبہ پر گواہ بنانا ہوگا اور انہیں توبہ سے آگاہ کرنا ہوگا ،اور  توبہ کے بعد پڑھئے:  لَا ٓاِلٰـہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ  (یعنی اللہ عزوجل  کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم  اللہ  کے رسول ہیں ) اِس طرح مخصوص کفر سے توبہ بھی ہو گئی اور تجدید ایمان  (یعنی نئے سرے سے مسلمان ہونا) بھی۔  اگر معاذ اللہ عزوجل  کئی کفرِیّات بکے ہوں اور یاد نہ ہو کہ کیا کیا بکا ہے تویوں کہے:  ’’اللہ عزوجل  !  مجھ سے جو جو کُفرِیّات صادِر ہوئے ہیں میں ان سے توبہ کرتا ہوں ۔  ‘‘  پھر کلِمہ پڑھ لے ۔   اگریہ معلوم ہی نہیں کہ کفر بکا بھی ہے یا نہیں تب بھی اگر احتیاطاً توبہ کرنا چاہیں تو ا س طرح کہئے:  ’’ یا اللہ عزوجل !  اگر مجھ سے کوئی کفر ہو گیا ہو تو میں اُس سے توبہ کرتا ہوں ۔ ‘‘  یہ کہنے کے بعد کلِمہ پڑھ لیجئے ۔

   نوٹ :اگر  شادی شدہ شخص سے کفر صادر ہوا تو تجدید نکاح بھی ضروری ہوگا ۔

تجدیدِ نکاح کا طریقہ:

   تجدید نکاح کا معنیٰ ہے :   ’’نئے مَہر سے نیا نکاح کرنا۔ ‘‘   اِس کیلئے لوگوں کو اِکٹھّا کرنا ضروری نہیں ۔ نکاح نام ہے اِیجاب و قَبول کا ۔  ہاں بوقتِ نِکا ح بطورِ گواہ کم ازکم دو مَرد مسلمان یا ایک مَرد مسلمان اور دو مسلمان عورَتوں کا حاضِرہونا لازِمی ہے ۔ خُطبۂ نکاح شَرط نہیں بلکہ مُسْتَحَب ہے ۔  خُطبہ یاد نہ ہوتو اَعُوْذُ بِاﷲ اور بِسمِ اﷲشریف کے بعد سورۂ فاتِحہ بھی پڑھ سکتے ہیں ۔  کم ازکم دس درہم یعنی دو تولہ ساڑھے سات ماشہ چاندی یا اُس کی رقم مہَر واجِب ہے ۔تو ا ب مذکورہ گواہوں کی موجودَگی میں آپ  ’’اِیجاب‘‘  کیجئے یعنی عورت سے کہیے :  ’’ میں نے پاکستانی(مثلاً اتنے) روپے مہَر کے بدلے آپ سے نکاح کیا ۔ ‘‘  عورَت کہے :  ’’ میں نے قَبول کیا۔ ‘‘  نکاح ہو گیا ۔  (تین بار ایجاب و قبول ضَروری نہیں اگر کر لیں تو بہتر ہے) یہ بھی ہو سکتا ہے کہ عورت ہی خُطبہ یا سورۂ فاتِحہ   پڑھ کر ’’اِیجاب’‘  کرے مَرد کہدے:   ’’میں نے قَبول کیا، ‘‘   نکاح ہو گیا ۔  بعدِ نکاح اگر عورت چاہے تو مَہرمُعاف بھی کر سکتی ہے ۔  مگر مَرد بِلاحاجتِ شَرعی عورت سے مَہرمُعاف کرنے کا سُوال نہ کرے ۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ، صفحہ 621 تا 623،ملخصا، مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم