Kisi nabi ko allah ka ghulam kehna kaisa ?

کسی نبی کو اللہ کا غلام کہنا کیسا ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-714

تاریخ اجراء: 01جمادی الاول 1444  ھ/26 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال  

   کیا نبی کو اللہ کا غلام کہہ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انبیاءو غیرانبیاء کو عبداللہ  کہنے میں تو  حرج نہیں۔ لیکن کسی کو غلام اللہ کہنا جائز نہیں ہےخواہ وہ نبی ہو یا غیر نبی کیونکہ غلام کے حقیقی معنی ”لڑکا“ہیں اور اللہ عزوجل اس سے پاک ہے کہ اس کے لیے لڑکاہو۔

   عارف باللہ علامہ عبدالغنی نابلسی رحمۃ اللہ علیہ نے حدیقہ ندیہ میں فرمایا:”یقال عبداللہ وامۃ اللہ ولایقال غلام اللہ وجاریۃ اللہ ۔“یعنی عبد اللہ اور امۃ اللہ کہا جائے گا اور غلام اللہ اور جاریۃ اللہ نہیں کہا جائے گا۔ (الحدیقۃ الندیۃ، جلد4،صفحہ 165،مطبوعہ: بیروت)

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”غلام کی اضافت اللہ تعالی کی طرف کرنا اور کسی کو غلام اللہ کہنا،  ناجائز ہے کیونکہ غلام کے حقیقی معنی پِسر اور لڑکا ہیں ، اللہ (عزوجل)اس سے پاک ہے کہ اس کے لئے لڑکا ہو۔“ (بہارشریعت،جلد3،حصہ16،صفحہ 604،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم