Mushkil Asan Karne Wala Upar Betha Hai Kehne Ka Hukum

یہ کہنے کا حکم کہ مشکل آسان کرنے والا اوپر بیٹھا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1224

تاریخ اجراء: 14جمادی الثانی 1445 ھ/29نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مشکل آسان کرنے والا اوپر بیٹھا ہے، یہ جملہ کہنے کا کیاحکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سوال میں ذکر کردہ جملےمیں اللہ عزوجل کے جہت و مکان اور جسم کا اثبات کرنا پایا جا رہا ہے جو کہ کفر ہے ۔

   کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب میں ہے:” سُوال :روزی دینے والا یا انصاف کرنے والا اوپر بیٹھا ہے ۔   کہنا کیسا ؟ جواب :یہ کلِمۂ کُفْر ہے کیوں کہ اس میں اللہ  عزوَجَل کے لئے سَمْت ومکان ثابت کئے گئے ہیں۔صَدْرُالشَّرِیْعہ، بَدْرُ الطَّریقہ حضرت علّامہ مَوْلانامُفتی محمد امجَد علی اعظمی رحمۃاللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے مکان ثابِت کرنا کُفْر ہے کہ وہ مکان سے پاک ہے،یہ کہناکہ’’اوپرخُدا ہے نیچے تم‘‘ یہ  کَلِمَۂ کُفْر ہے۔“(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب،صفحہ100،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم