Qabar Mein Nabi Kareem Khud Tashreef Layenge Ya Unki Tasveer Dikhai Jayegi?

قبر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خود تشریف لائیں گے یا ان کی تصویر دکھائی جائے گی ؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1614

تاریخ اجراء:11رمضان المبارک1445 ھ/22مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا قبر میں رسول کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی تصویر دکھائی جائے گی یا آپ  خود تشریف لاتے ہیں؟ کیونکہ ہمارے یہاں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ تصویر دکھائی جائے گی کون سی بات صحیح ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شارحِ بخاری ،مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ اسی طرح کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے  فرماتے ہیں : ’’ احادیث مبارکہ میں صرف اتنا ہی ہے کہ نکیرین سوال کریں گے :’’ما تقول  فی ھذا الرجل ‘‘ ظاہر ہے کہ یہ سوال حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم  کے بارے میں  ہے اور حضور  اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات معین و مشخص  ہوکر مردے کو معلوم ہوگی  حدیث میں نہیں   ہے کہ یہ تعین اور تشخص کس طرح حاصل ہوگا نہ اس حدیث میں ہے اور نہ کسی اور حدیث میں  ہے، اور  جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے  صحابہ کرام یا تابعین عظام سے  اس بارے میں  کچھ منقول نہیں ۔  مگر یہ سوال بہت اہم ہے  اس لئے شارحین حدیث نے اس  کی تین توجیہیں  کی ہیں :  ایک تو یہ کہ قبر سے گنبدِ خضریٰ تک کے سارے حِجابات (یعنی پردے)اٹھا دیئے جائیں گے اور مردہ جمالِ جہاں آرا سے مشرف  ہوگا ، اب نکیرین (یعنی قبر میں سوالات کرنے والے دو فرشتے منکر نکیر) حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف اشارہ کرکے پوچھیں گے۔ دوسری توجیہ یہ ہے کہ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شبیہ مبارک نکیرین کے پاس ہوگی ، اس کی طرف اشارہ کرکے پوچھیں گے۔ تیسری توجیہ یہ کی ہے کہ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  خود تشریف لاتے ہیں ۔‘‘(فتاویٰ شارح بخاری ،جلد1، صفحہ 406، مطبوعہ،ہند )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم