Sunni Sahi ul Aqeedah Alim e Deen Ki Tehqeer Karna

سنی صحیح العقیدہ عالم دین کی تحقیر کرنے کا حکم

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2711

تاریخ اجراء:29شوال المکرم1445 ھ/08مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سنی صحیح العقیدہ عالم دین کی تحقیر کرنا اور ان پر تنقید کرنا کیسا؟ رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صحیح العقیدہ سنی  عالم دین کی تحقیر کرناسخت حرام اور محرومیوں کا سبب ہے، اور اگر یہ توہین ان کے عالم دین ہونے کی وجہ سےہو تو پھر  کفر ہے۔

   اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ  علمائے دین کی توہین کے متعلق ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں : ”سخت حرام ، سخت گناہ اَشد کبیرہ ، عالمِ دین سنی صحیحُ العقیدہ کہ لوگوں کو حق کی طرف بلائے اور حق بات بتائے محمد رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا نائب ہے اس کی تحقیر مَعاذَ اللہ محمد رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی توہین ہے۔(فتاوی رضویہ، ج23، ص649، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:” حقیقۃً عالمِ دین ، ہادیِ خلق ، سنی صحیحُ العقیدہ ہو ، عوام کو اس پر اعتراض ، اس کے افعال میں نکتہ چینی ، اس کی عیب بینی حرام حرام حرام اور باعثِ سخت محرومی اور بد نصیبی ہے۔" (فتاویٰ رضویہ ،ج8،ص 97 ،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   اور اگر توہین کرنا ان کے عالم ہونے کی وجہ سے ہو تو یہ کفر ہے،امام اہل سنت علیہ الرحمۃ  فرماتے ہیں:” مطلقًا علمائے دین یا کسی عالم دین کی ان کے عالم ہونے کے سبب براکہنا،یا شریعت مطہر کی ادنٰی توہین کرنا،یہ تو یقینا قطعًاکفروارتداد ہے۔“(فتاوی رضویہ، ج14،ص570، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم