Hazrat Usman Ghani aur Hazrat Ali رضی اللہ تعالی عنہما ki Aulad aur Azwaj Ki Tafseel

حضرات عثمان غنی اور مولاعلی رضی اللہ تعالی عنہماکی اولاد اور ازواج کی تفصیل

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1388

تاریخ اجراء:       18رجب المرجب1444 ھ/10فروری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حضرت عثمان غنی اور مولا علی رضی اللہ تعالی عنہما کی اولاد وازواج کی تفصیل کون سی کتاب سے ملےگی؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق تفصیل:

   حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے مختلف اوقات میں متعدد شادیاں کیں،جن کی تفصیل درج ذیل ہے :

  پہلی بیوی سید المرسلین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہا تھیں، حبشہ کی  ہجرت میں وہ آپ کے ساتھ تھیں، واپس آکر مدینہ منورہ کی ہجرت میں شریک ہوئیں، ایک سال زندہ رہیں، 2ھ میں غزوۂ بدر کے موقع پر وفات پائی، ان سے عبد اللہ نامی ایک بیٹاپیدا ہوا تھا، جس نے پچپن ہی میں وفات پائی۔

اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ان سے چھوٹی صاحبزادی حضرت ام کلثوم  رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا، انہوں نے بھی نکاح کے چھ سات  برس بعد 9ھ میں وفات پائی، ان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔

اس کے بعد حسب ذیل نکاح کیے:

فاختہ بنت غزوان:

   ان کے بطن سے بھی ایک بیٹا ہوا، عبد اللہ نام تھا ؛لیکن وہ بھی بچپن ہی میں فوت ہو گیا۔

ام عمروبنت جندب:

   ان کے بطن سے عمرو، خالد، ابان، عمراورمریم پیدا ہوئے۔

فاطمہ بنت ولید:

   یہ حضرت عثمان  رضی اللہ تعالی عنہ کے بیٹے ولید اورسعید کی ماں ہیں۔

ام لبنین بن عیتیہ:

   ان سے عبدالملک پیدا ہوئے، انہوں نے بچپن ہی میں وفات پائی۔

رملہ بنت شیبہ:

   عائشہ، ام ابان اورام عمر و؛ان کے بطن سے پیدا ہوئیں۔

نائلہ بنت الفرافصہ:

   شہادت کے وقت موجود تھیں، ان کے بطن سے مریم بنت عثمان رضی اللہ تعالی عنہا پیدا ہوئیں۔ صاحبزادوں میں سے نامور حضرت ابان ہوئے، انہوں نے بنوامیہ کے عہد میں خاصا اعزاز حاصل کیا۔رضی اللہ تعالی عنہم

حضرت مولاعلی رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق تفصیل:

   اور حضرت مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے مختلف اوقات میں نو شادیاں کیں اور ان کے علاوہ آپ کی کئی باندیاں بھی تھیں۔،جن کی تفصیل درج ذیل ہے :

آپ کا پہلا نکاح جگر گوشہ رسول حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے ہوا، اور ان سے تین صاحبزادے امام حسن، امام حسین اور امام محسن رضی اللہ عنہم پیدا ہوئے۔ حضرت محسن رضی اللہ عنہ کا بچپن میں ہی وصال ہوگیا۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی دو صاحبزادیاں زینب کبریٰ اور ام کلثوم کبریٰ رضی اللہ عنہا پیدا ہوئیں۔ جب تک حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا بقید حیات رہیں آپ کرم اللہ وجہہ الکریم نے کسی اور سے نکاح نہ کیا۔

   حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے انتقال کے بعد مختلف اوقات میں آپ کے درج ذیل نکاح ہوئے:

ام البنین بنت حرام عامریہ رضی اللہ عنہا: ان سے چار فرزند حضرت عباس، حضرت جعفر، حضرت عبداللہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم پیدا ہوئے۔

لیلیٰ بنت مسعود تیمیہ رضی اللہ عنہا: ان سے دو بیٹے عبیداللہ اور ابوبکر رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔

اسما بنت عمیس خثیمہ رضی اللہ عنہا: ان سے یحییٰ اور محمد اصغر رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔

ام حبیبہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا:،ان سے حضرت عمر اور سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔

امامہ بنت ابوالعاص رضی اللہ عنہا: ان سے محمد اوسط رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔

خولہ بنت جعفر حنفیہ رضی اللہ عنہا: ان سے محمد اکبر رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے، جو محمد حنفیہ کے نام سے معروف ہیں۔

ام سعید بنت عروہ رضی اللہ عنہا: ان سے ام الحسین اور رملہ کبریٰ رضی اللہ عنہما پیدا ہوئیں۔

محیاۃ بنت امراءالقیس: ان کے بطن سے ایک بیٹی پیدا ہوئی جو بچپن ہی میں فوت ہو گئیں۔

متعدد با ندیوں سے پیدا ہونے والی آپ کی اولاد کے نام درج ذیل ہیں:

   حضرت ام ہانی، حضرت میمونہ، حضرت زینب صغریٰ، حضرت رملہ صغریٰ، ام کلثوم صغریٰ، حضرت فاطمہ، امامہ، حضرت خدیجہ، حضرت ام الکبریٰ، حضرت ام سلمہ، حضرت ام جعفر، حضرت ام جمانہ رضی اللہ عنہم اجمعین۔(البدایہ والنہایہ جلد7، صفحہ245 ،صفحہ 366۔،داراحیاء التراث العربی۔۔۔ الکامل جلد2، صفحہ550،دارالکتب العلمیۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم