Imam Hussain Aur Unke Sathiyon Ka 3 Din Piyasa Rehna

امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے ساتھیوں کا تین دن پیاسا رہنا

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1949

تاریخ اجراء: 29محرم الحرام1445ھ/17اگست2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جب کربلا میں امام حسین رضی اللہ عنہ  اور ان کے  ساتھیوں  کا پانی بند کردیا گیا تھا ،تو کیا امام حسین  رضی اللہ عنہ نے پھر بھی  یزیدی فوج کا مقابلہ کرکے پانی  حا صل  کیا تھا یا وہ تین دن پانی کے  بغیر  ،پیاسے رہے تھے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   معتبربات یہی ہے کہ حضرت امام حسین  رضی اللہ تعالی عنہ تین دن پیاسے رہے اوراسی حالت میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو شہید کیاگیا۔چنانچہ اس حوالے سے  امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ الرحمۃ فتاوی رضویہ میں تحریرفرماتے ہیں  :"رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے جگر پارے کو تین دن بے آب ودانہ رکھ کر مع ہمراہیوں کے تیغ ظلم سے پیاسا ذبح کیا ۔"( فتاوی رضویہ ،جلد 14،صفحہ 592 ،رضا فاؤنڈیشن، لاھور )

   صدرالافاضل ،حضرت علامہ مولانامفتی محمدنعیم الدین مرادآبادی علیہ الرحمۃ "سوانح کربلا" میں فرماتے ہیں : "فرات کا بے حساب پانی ان سیاہ باطنوں نے خاندانِ رسالت پر بند کردیاتھا۔ اہل بیت کے چھوٹے چھوٹے خورْد سال فاطمی چمن کے نونہال خشک لب، تشنہ َدہان تھے، نادان بچے ایک ایک قطرہ کے لئے تڑپ رہے تھے، نور کی تصویریں پیاس کی شدت میں دم توڑرہی تھیں، بیماروں کے لئے دریاکا کنارا بیابان بنا ہواتھا، آل رسول کولبِ آب پانی میسر نہ آتاتھا، سرِچشمہ تیمم سے نمازیں پڑھنی پڑتی تھیں، اس طرح بے آب ودانہ تین دن گذر گئے، چھوٹے چھوٹے بچے اور بیبیاں سب بھوک و پیاس سے بیتاب و تواں ہوگئے۔"(سوانح کربلا ،صفحہ 134 ،مکتبۃ المدینہ ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم