Kya Nabi Kareem Ne Kisi Ke Peeche Namaz Ada Farmai Hai?

کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے کبھی کسی کے پیچھے نماز ادا فرمائی ہے؟

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1067

تاریخ اجراء: 21صفرا لمظفر1445 ھ/08ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاحضور رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنی ظاہری حیات میں کبھی کسی کے پیچھے نماز ادا کی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں ! نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنی ظاہری حیات میں حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز ادا فرمائی ہے۔

   حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھنے سے متعلق  ترمذی شریف میں حضرت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے،  فرمایا:”صلى رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم خلف أبي بكر في مرضه الذي مات فيه قاعدا “ یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں جس میں آپ کا وصال ہوا حضرت ابوبکر کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔(ترمذی شریف ،حدیث 362، صفحہ 89، مطبوعہ:ریاض)

   حضرت سیدنا  عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز ادا کرنے کے متعلق  مسلم شریف میں   ہے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا کہ  غزوۂ تبوک کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اور میں لشکر سے پیچھے رک گئے: ”ثم ركب وركبت فانتهينا إلى القوم وقد قاموا في الصلاة يصلي بهم عبد الرحمن بن عوف وقد ركع بهم ركعة فلما أحس بالنبي صلى الله عليه وسلم ذهب يتأخر فأومأ إليه فصلى بهم فلما سلم قام النبي صلى الله عليه وسلم وقمت فركعنا الركعة التي سبقتنا “ یعنی پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور میں سوار ہوکر قوم کے پاس پہنچے اور وہ لوگ نماز ادا کر رہے تھے، ان کو حضرت عبد الرحمٰن بن عوف نماز پڑھا رہے تھے اور ایک رکعت پڑھا دی تھی، جب حضرت عبد الرحمٰن بن عوف  نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی کا احساس کیا، تو پیچھے ہٹنے لگے ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا، تو انہوں نے ان کو (مکمل )نماز پڑھائی، پھر جب انہوں نے سلام پھیر دیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور میں کھڑے ہوئے ، ہم نے ایک رکعت ادا کر لی، جو ہم سے پہلے ہوچکی تھی۔(صحیح مسلم، ، الحدیث :274 ،  صفحہ100، مطبوعہ: ریاض)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم