Sahaba Ka Nabi Ke Wazu Ka Bacha Hua Pani Hasil Karne Mein Sabqat Karna

صحابہ کا حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے وضو کا بچا ہوا پانی حاصل کرنا

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2786

تاریخ اجراء: 05ذوالحجۃالحرام1445 ھ/12جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   صحابہ کرام ، حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے وضو کا بچا ہوا پانی حاصل کرنے میں سبقت کرتے تھے،یہ کس حدیث میں ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ حدیث ایک عظیم جماعت محدثین نے روایت فرمائی یہاں تک کہ امیر المومنین فی الحدیث ، امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث کو اپنی اس کتاب میں لکھاجو روئے زمین پر قرآن مجید کے بعد سب سے زیادہ مستند کتاب ہے یعنی صحیح بخاری شریف ، الفاظ یہ ہیں: ” إن عروة جعل يرمق أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم بعينيه، قال: فوالله ما تنخم رسول الله صلى الله عليه وسلم  نخامة إلا وقعت في كف رجل منهم، فدلك بها وجهه وجلده، وإذا أمرهم ابتدروا أمره، وإذا توضأ كادوا يقتتلون على وضوئه، وإذا تكلم خفضوا أصواتهم عنده، وما يحدون إليه النظر تعظيما له، فرجع عروة إلى أصحابه، فقال: أي قوم، والله لقد وفدت على الملوك، ووفدت على قيصر، وكسرى، والنجاشي، والله إن رأيت ملكا قط يعظمه أصحابه ما يعظم أصحاب محمد صلى الله عليه وسلم محمدا، والله إن تنخم نخامة إلا وقعت في كف رجل منهم، فدلك بها وجهه وجلده، وإذا أمرهم ابتدروا أمره، وإذا توضأ كادوا يقتتلون على وضوئه، وإذا تكلم خفضوا أصواتهم عنده، وما يحدون إليه النظر تعظيما له“ ترجمہ: تحقیق عروہ اصحاب نبی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کو گھور رہا تھا ، اس نے (حدیبیہ میں پیش آنے والے معاملات کو بیان کرتے ہوئے) کہا کہ خدا کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے جب بھی ناک سُنکی تو کسی نہ کسی صحابی کے ہاتھ میں پڑی اور اس نے اپنے چہرے پر مَلی اوراپنے جسم پر لگائی اور جب آپ نے حکم دیا تو انہوں نے ماننے میں جلدی کی ، جب آپ وضو فرماتے تو وہ وضو کا پانی لینے پر لڑنے کے قریب ہوجاتے ، اورجب گفتگوفرماتے تو صحابہ اپنی آوازیں پست کرلیتے اور آپ کی تعظیم کی وجہ سے آپ کی طرف نگاہ نہ کر پاتے تھے ، تو عروہ اپنے ساتھیوں کی طر ف لوٹ آیا اور کہا : اے میری قوم! بخدامیں قیصروکسرٰی ونجاشی کے درباروں میں آیا مگر ایسا کوئی بادشاہ نہ دیکھا جس کی تعظیم اس کے ساتھی ایسے کرتے ہوں جیسی محمد کی ان کے صحابی کرتے ہیں۔ اللہ کی قسم! وہ جب بھی ناک سنکتے ہیں تو وہ کسی صحابی کی ہتھیلی پر گرتا ہے اور وہ اس کو اپنے چہرے اور جلد پر مل لیتا ہے اور وہ انہیں حکم دیتے ہیں تواس کو پورا کرنے کےلئے وہ جلدی کرتے ہیں اور جب وہ وضو کرتے ہیں تو اعضا سے گرنے والے پانی کو لینے کےلئے وہ لڑنے کے قریب ہوجاتے ہیں اور جب بات کرتے ہیں تو صحابہ اپنی آوازیں پست کرلیتے ہیں اورآپ کی تعظیم کی وجہ سے آپ کی طرف نگاہ نہیں اٹھاتے۔(صحیح بخاری،رقم الحدیث 2731،ج 3،ص 193،دار طوق النجاۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم