Biwi Ka Shohar Ki Ijazat Ke Baghair Hafte Baad Maike Jana

بیوی کا شوہر کی اجازت کے بغیر ہفتے بعد میکے جانا

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1265

تاریخ اجراء: 05جمادی الثانی1445 ھ/19دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر ہفتہ میں ماں کے گھر جا سکتی ؟ اگر شوہر روکے تو کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیوی آٹھویں دن اپنے ماں باپ کے یہاں صبح سے شام تک کےلئے شوہر کی اجازت کے بغیربھی جاسکتی ہے رات وہاں نہیں گزار سکتی ،اس کے لئے شوہر کی اجازت ضروری ہے البتہ پھر بھی بہتر یہی ہے کہ لڑائی جھگڑے کے بجائے آپس میں ایک دوسرے کی ضروریات سمجھیں اور ایک دوسرے کے ساتھ کمپرومائز کریں شوہر کو چاہئے کہ اجازت دے دیا کرے اور عورت کو چاہئے کہ کبھی شوہر منع کرے تو اس کی بات بھی مان لی جائے ۔

   فتاوی رضویہ میں ہے:” عورت آٹھویں دن اپنے ماں باپ کے یہاں صبح سے شام تک کےلئے بلا اجازت شوہر جاسکتی ہے اور اپنے محارم مثلاً حقیقی یا سوتیلے بہن ،بھائی، بھتیجے ، بھتیجی، بھانجے ، بھانجی، چچا، ماموں ، پھپی، خالہ، نانا،دادا کے یہاں ہر سال بھربعد دن بھر کے لئے،  رات کو بہر حال شوہر کے یہاں آنا ہوگا،یہ بلا اجازت ہے اور شوہر کی اجازت سے انہیں لوگوں کے یہاں مہینہ  بھر اور زائد جتنے دنوں کی وہ اجازت دے رہ سکتی ہے ۔“(فتاوی رضویہ، جلد13 ،صفحہ 478،رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم