Kiya Aurat Shohar Ki Ijazat Ke Baghair Walida Ko Tohfa De Sakti Hai?

کیا عورت شوہر کی اجازت کے بغیر والدہ کو تحفہ دے سکتی ہے؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Aqs:855

تاریخ اجراء:15محرم الحرام1438ھ/17اکتوبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عورت اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر زیادہ مالیت کی چیز اپنی والدہ کو تحفے میں دے سکتی ہے ؟

سائلہ:اسلامی بہن (کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگر بیوی اپنے مال میں سے زیادہ یا کم مالیت کی کوئی بھی چیزاپنی والدہ کو تحفے میں دینا چاہتی ہے تو اسے اجازت ہے کہ شوہر سے پوچھے بغیر دے دے مگر شوہر کا دل خوش کرنے اور حسن معاشرت کے طور پر اس کی اجازت لے لینا بہتر ہے کہ عموماً گھر چلنے میں اس کا بہت بڑا حصہ ہوتا ہے۔

    اوراگر شوہر کے مال میں سے دینا چاہتی ہے تو کم قیمت کی چیز ہو یا زیادہ قیمت کی ، شوہر کے مال میں سے اپنی ماں یا کسی اور کو ، بغیر شوہر کی اجازت کے تحفہ دینا جائز نہیں ، اس میں اجازت لینا ضروری ہے ۔ہاں اجازت صراحۃ بھی ہو سکتی ہے اور دلالۃ بھی مثلا شوہر کی غیر موجودگی میں مہمان آگیا تو ہمارے عرف کے مطابق اس کی معمولی خاطر تواضع کرنے کی اجازت ہوتی ہے لہذا صراحۃ یا دلالۃ جتنی اجازت ہو شوہر کے مال میں سے اتنا خرچ کیا جا سکتا ہے ، اس کے علاوہ کوئی بھی چیز کسی کو دینی ہو تو شوہر کی اجازت لینا ضروری ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم