Bewa Aurat Ke Liye Kanch Ki Chudi Pehenne Ka Hukum

بیوہ عورت کے لیے کانچ کی چوڑی پہننے کا حکم

مجیب:مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2778

تاریخ اجراء: 01ذوالحجۃالحرام1445 ھ/08جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا بیوہ عورت کانچ کی چوڑی پہن سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیوہ عورت اگر عدت میں ہو،تو وہ کانچ کی چوڑیاں نہیں پہن سکتی،کیونکہ اس دوران عورت پر سوگ واجب ہوتا ہےاور سوگ کا مطلب یہ ہے کہ عورت ہر قسم کےزیورات  ،لونگ ، بالیاں ، انگوٹھی ، چھلے ، سرمہ ،خوشبو ،تیل اگرچہ بغیر خوشبو والا ہو ، کنگھی الغرض ہر طرح کی زینت ترک کر دے(عذر کی وجہ سے ان میں سے بعض کاموں  کی بقدرضرورت اجازت ہوتی ہے،جیسے تیل و کنگھی کی)اور کانچ  کی چوڑیاں پہننا بھی زینت میں شامل ہے،لہذا اس کی اجازت نہیں۔

   البتہ! جب  عدت  مکمل ہوجائے تو اب عورت  کے لئے شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے چوڑیاں پہننا یا دیگر جائز زینت اختیار کرنا، جائز ہے۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے:المتوفی عنھا زوجھااذاکانت بالغۃ مسلمۃ الحداد فی عدتھا کذا فی الکافی والحداد الاجتناب عن۔۔۔لبس الحلی والتزین کذا فی التتارخانیۃ۔ترجمہ: مسلمان بالغہ عورت کا شوہر فوت ہوچکا ہو تو اس پر عدت کے اندر سوگ منانا لازم ہے ایسا ہی کافی میں ہے اور زیور پہننے اور زینت اختیار کرنے کو ترک کرنا سوگ ہے ایسا ہی تتارخانیہ میں ہے۔(فتاوی ہندیہ،کتاب الطلاق،فصل فی الحداد،ج1،ص558،دارالکتب العلمیہ)

   بہارشریعت میں سوگ کی تفصیل لکھتے ہوئے صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ لکھتے  ہیں :’’سوگ کے یہ معنی ہیں کہ زینت کوترک کرے یعنی ہرقسم کے زیورچاندی سونے جواہروغیرہاکے اورہرقسم اورہررنگ کے ریشم کے کپڑے اگرچہ سیاہ ہوں نہ پہنے اورخوشبوکابدن یاکپڑوں میں استعمال نہ کرے اورنہ تیل کااستعمال کرے اگرچہ اُس میں خوشبونہ ہوجیسے روغن زیتون اورکنگھاکرنااورسیاہ سرمہ لگانا۔یوہیں سفیدخوشبودارسرمہ لگانااورمہندی لگانا اور زعفران یاکُسم یا گیرہ کارنگاہوایاسُرخ رنگ کاکپڑاپہننامنع ہے ۔ ان سب چیزوں کاترک واجب ہے ۔(بہارشریعت جلد1،حصہ 8، صفحہ 242،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم