مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-321
تاریخ اجراء:04جُمادَی الاُولٰی1443ھ/09دسمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عورت عدت کہاں گزارے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
طلاق یا وفات سے پہلے شوہر نے عورت کو جس مکان
میں رکھا ہو
عورت پر لازم ہے اسی مکان میں عدت گزارےاور عورت کو بغیر ضرورت مکان بدلنے
کی اجازت نہیں ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
جس کو ماہواری نہ آتی ہو اس کی عدت کیا ہوگی؟
جب طلاق کاخط ملا تب عدت شروع ہوگی یا جب طلاق دی تب سے؟
حاملہ کی عدت کب تک ہوگی ؟
بیوہ کی عِدّت اورغیر شرعی وصیت پر عمل کرنا کیسا؟
طلاق یافتہ ،اوربیوہ عورت کی عدت کتنی ہے؟
کیا حاملہ عورت کی عدت کا نفقہ بھی شوہر پر لازم ہے؟
عدتِ وفات کی مدت اور اس میں پردے کا حکم
وفات کی عدت کے احکام