Iddat Ki Halat Mein Surma Lagane Ka Hukum

عدت کی حالت میں سرمہ لگانے کا حکم

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2722

تاریخ اجراء:11ذوالقعدۃ الحرام1445 ھ/20مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا بیوہ عورت عدت میں سرمہ لگاسکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نہیں لگاسکتی کہ سرمہ زینت میں داخل ہے اور اس کو زینت منع ہے ۔

   فتاویٰ رضویہ میں ہے ’’ عدت میں عورت کو یہ چیزیں منع ہیں :ہر قسم کا گہنا یہاں تک کہ انگوٹھی چھلا بھی ،مہندی، سرمہ، عطر، ریشمی کپڑا، ۔۔۔الخ۔( فتاویٰ رضویہ ، جلد 13 ، صفحہ 331 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

   بہار شریعت میں ہے ’’سوگ کے یہ معنی ہیں کہ زینت کو ترک کرے یعنی ہر قسم کے زیور چاندی سونے جواہر وغیرہا کے ۔۔۔اور نہ تیل کا استعمال کرے اگرچہ اُس میں خوشبو نہ ہو جیسے روغن زیتون اور کنگھا کرنا اور سیاہ سرمہ لگانا، یوہیں سفید خوشبودار سرمہ لگانا اور مہندی لگانا اور زعفران یا کسم یا گیرو کا رنگا ہوا یا سُرخ رنگ کا کپڑا پہننا منع ہے ان سب چیزوں کا ترک واجب ہے۔۔۔سوگ اس پر ہے کہ جو عاقلہ بالغہ مسلمان ہو اور موت یا طلاق بائن کی عدت ہو۔    "( بہار شریعت ، جلد 2 ، حصہ 8، صفحہ 242 ،243، مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم