Iddat Me Doctor Ke Pas Jana Kaisa ?

دوران عدت ڈاکٹرکے پاس یاسوداسلف لینے جانا

مجیب: بلال نیاز مدنی

فتوی نمبر: WAT-1042

تاریخ اجراء:       06صفرالمظفر1444 ھ/03ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ  :ایک اسلامی بہن کے شوہر انتقال کر گئے ہیں ان کی اولاد بھی نہیں ہے اور وہ تنہا رہتی ہیں کیا وہ ڈاکٹر کے پاس یا سودا سلف لینے باہر جا سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دوران عدت عورت کو بلا ضرورتِ شرعیہ گھر سے باہر نکلنا حرام ہے،ہاں شرعی  عذر ہو  تو نکلنے کی  رخصت ہو گی ،پوچھی  گئی صو  رت  میں اگر کسی کے ذریعے   کھانے پینے کی ضرورت کا  سامان  باہر سے منگوانا ممکن ہو تو  ہر گز با ہر   نہ  جائے  ہاں ممکن نہ  ہو تو  بقدر ضرورت  جانے کی اجازت ہو گی  یونہی  اگر طبیعت خراب ہو  اور  ڈاکٹر کو  گھر بلایا جا سکتاہے  تو اس  کا  اہتمام کریں اور اگر ڈاکٹر کو  گھر بلانا ممکن نہ ہو  تو    علاج کے لیے  جانے کی  اجازت ہو  گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم