Shohar Ke Marne Par Biwi Ka Chooriyan Torne Ya Utarne Ki Shari Haisiyat

شوہر کے مرنےپر بیوی کا چوڑیاں توڑنے یا اتارنے کی شرعی حیثیت

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1092

تاریخ اجراء:22صفرالمظفر1444 ھ/19ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   شوہر کے مرنے کےبعد اس کی بیوی کےہاتھ سے چوڑیاں توڑ دی جاتی ہیں یا کوئی دوسری عورت اس کےہاتھ سے چوڑیاں اتار دیتی ہے۔اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شوہر کےفوت ہونےکےبعد اس کی بیوی پر چار ماہ دس دن تک عدت گزارنا واجب ہوتاہے،عورت کےلیے عدت  کےایام میں زینت کرنا،حرام ہے۔اس لیے عورت کے لیے حکم یہ ہے کہ شوہر کےفوت ہونے کے وقت اگر اس کےہاتھ میں چوڑیا ں وغیرہ ہیں تو انہیں اتار دےکیونکہ چوڑیا ں  بطور زینت ہی پہنی جاتی ہیں ۔لیکن شوہر کےفوت ہونے کےبعد چوڑیا ں توڑکر اتار نا ،گناہ ہےکہ کیونکہ یہ اسراف  یعنی بے جا مال کو ضائع کرنا ہےنیز بیوہ عورت کےہاتھ میں پہنی چوڑیا ں توڑنا ،غیر مسلموں کا طریقہ ہے،اور یہ بھی ضروری نہیں ہےکہ شوہر کےفوت ہونےکےبعد کوئی دوسری عورت ہی اس کےہاتھ سے چوڑیا ں اتارے ،عورت خود بھی اتار سکتی ہے ۔اوراس بات کو ضروری سمجھنا، جائزنہیں ہے کہ بیوہ عورت کےہاتھ سے دوسری عورت چوڑیاں اتارے گی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم