ٹیوشن کی ایڈوانس فیس لینا

مجیب: مولانا  ابو حمزہ محمد حسان عطاری  مدنی زید مجدہ

فتوی نمبر: Web:50

تاریخ اجراء: 29 جمادی الاولی 1442 ھ/14 جنوری2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ٹیوشن پڑھانے والے عام طور پر ایڈوانس فیس لیتے ہیں، یعنی ابھی بچے کو ٹیوشن میں داخل کروایا ہے ، تو فیس پہلے سے ہی دینا ہوتی ہے اسی طرح اگلے ماہ کے شروع ہونے سے پہلے ہی فیس لیتے ہیں، کیا شرعا یہ جائز ہے۔ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پوچھی گئی صورت میں ایڈوانس فیس لینا جائز ہے ۔

    بہار شریعت میں ہے :’’اجرت ملک میں آنے کی چند صورتیں ہیں (1)اس نے پہلے ہی سے عقد کرتے ہی اجرت دیدی دوسرا اس کا مالک ہوگیایعنی واپس لینے کا اس کو حق نہیں ہے(2)یا پیشگی لینا شرط کرلیا ہو اب اجرت کا مطالبہ پہلے ہی سے درست ہے ۔‘‘(بہار شریعت،جلد:3،صفحہ:110،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم