Kisi Ko Sifarish Karke Nokri Dilwana Kaisa?

کسی کو سفارش کرکے نوکری دلوانا کیسا؟

مجیب:مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کسی کو سفا رش کر کے نوکری دلوانا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر وہ اس نوکری کا اہل ہے اور اس کی سفارش کی تو یہ صورت جائز ہے اور اگر ایسی سفارش کی کہ اس سے کسی حقدار کا حق ما را گیا یا کسی نا اہل کو سفارش کر کے نوکری دلوا دی تو یہ جائز نہیں۔ نیز یہ واضح رہے کہ نوکری لگوانے کے لئے رشوت کا لین دین ہرگزجائز نہیں۔

   حدیثِ پاک میں ہے :” لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم الراشی والمرتشی “ ترجمہ : رسولُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے رشوت دینے والے اور لینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ (ترمذی ، 3 / 66 ، حدیث : 1342)

   اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان  علیہ رحمۃ الرحمٰن  سفارش کرنے کا حکم بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : “ نیک بات میں کسی کی سفارش کرنا مثلاً سفارش کرکے مظلوم کو اس کا حق دلادینا یا کسی مسلمان کو ایذا سے بچالینا یا کسی محتاج کی مدد کرادینا شفاعتِ حسنہ ہے ، ایسی شفاعت کرنے والا اجر پائے گا اگرچہ اس کی شفاعت کارگر نہ ہو ، اور بری بات کے لئے سفارش کرکے کوئی گناہ کرادینا شفاعتِ سیئہ ہے اس کے فاعل پر اس کا وبال ہے اگر چہ نہ مانی جائے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 23 / 407)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Job Sifarish Nokri Rishwat