Larka Ya Larki Ke Liye Air Hostess Ki Job Karna Kaisa ?

لڑکے یا لڑکی کیلئے ایئر ہوسٹ کی ملازمت کرنا کیسا؟

مجیب: ابو مصطفی  ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-133

تاریخ اجراء: 20شعبان المعظم  1443 ھ/24مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایئر لائن میں  لڑکے یا لڑکی کا ایئر ہوسٹ کی  نوکری کرنا کیسا؟اس میں اکثر شراب بھی دینی پڑتی ہے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کےلئے ایئرہوسٹس کی نوکری کرنا  مطلقا ہی  ناجائز وحرام  ہےخواہ شراب نہ بھی پیش کرنی پڑے  کیونکہ اس میں  بے پردگی اور شرعی سفر (92کلومیٹر یا اس سے زائد مسافت)محرم يا شوہر  کےبغیر کرنا پڑتا ہے اور یہ ناجائز  وحرام ہے ۔اوراگر شراب پیش کرنی پڑتی ہوتو لڑکےلئے بھی ایسی نوکری کرنا حرام ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم