Mard Ka Ladies Kapray Silai Karna Aur Nap Lena Kaisa?

مرد کا لیڈیز کے کپڑے سلائی کرنا اور ناپ لینا کیسا؟

مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-317

تاریخ اجراء:04جُمادَی الاُولٰی1443ھ/09دسمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مرد لیڈیز کے کپڑے سی سکتا ہے اور کیا ان کے نا پ لے سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرد کا عورت کے کپڑے سینے  میں  فی نفسہ شرعا  کوئی حرج نہیں۔ ہاں ایسا لباس سینے کی ممانعت ہے کہ جو فاسقہ عورتیں پہنتی ہیں، اگرچہ اس کی اجرت زیادہ ملے کہ گناہ میں تعاون کرنا ہے۔

   لیکن مردوں (Gents) کے لیے اجنبی عورتوں  (Ladies)  کا ناپ لینا جائز نہیں۔ کیونکہ ناپ لینے میں ان کے بدن کو  دیکھنا یا چھونا  پڑے گا جوکہ جائز نہیں۔ اگر کسی نے اِس طرح ناپ لیا ہے تو وہ توبہ کرے اور آئندہ  اس سے اِجتناب کرے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم