Shadi Ke Kapde Rent Par Le Kar Pehna Kaisa?

شادی کے کپڑے رینٹ پر لے کر پہنناکیسا؟

مجیب:ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر:WAT-1105

تاریخ اجراء:26صفرالمظفر1444 ھ/23ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دولہا اور دلہن کا شادی کے کپڑے رینٹ پر لے کر پہننا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شادی کے کپڑے پہننے کے لئےان کو کرائے پر لینادیناجائزہے لہذا صورت مسئولہ میں اگر شادی پر پہننے   کے لیے  کپڑے رینٹ پر لیے  اور اجارہ اپنی تمام شرائط کے ساتھ درست طریقے پر کیا ،اس میں کوئی ناجائز شرط نہیں لگائی تو  یہ اجارہ کرنا اور ان کپڑوں کو پہننا  جائز ہے۔

   المبسو ط للسرخسی میں ہے " وإذا استأجر ثوبا ليلبسه يوما إلى الليل بأجر مسمى فهو جائز لأنه عين منتفع به بطريق مباح " ترجمہ:اورجب کوئی کسی کپڑے کوایک دن سے رات تک کے لیے کرائے پرلے معین اجرت کے بدلے تویہ جائزہے کیونکہ یہ ایساعین ہے جس سے مباح طریقے سے نفع اٹھایاجاتاہے ۔ (المبسوط للسرخسی،باب اجارۃ المتاع،ج15،ص165،دارالمعرفۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم