پلاسٹک یا لوہے کا بنا ہواچشمہ پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الثانی1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ پلاسٹک یا لوہے وغیرہ کی دھات سےبنا ہوا چشمہ پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟سائل:

محمدارسلان (گلستانِ جو ہر، کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    چشمے کا فریم خواہ پلاسٹک سے بنا ہو یا کسی بھی دھات سے اسے پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے، جبکہ ناک کی ہڈی زمین پرجم رہی ہو۔ سجدے میں پیشانی کالگانا فرض ہےجبکہ ناک کی ہڈی کا لگانا واجب ہے اس لئے اگرچشمہ کی وجہ سے ناک کی ہڈی زمین پر نہ جمتی ہو یا چشمے کی وجہ سے صرف ناک کی نوک ہی لگائی ہو تو ترکِ واجب کی بنا پرنماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہو گا یعنی اس حالت میں پڑھنی گناہ اور پڑھ لی ہو تواس کا اِعادہ(یعنی نماز دوہرانا) واجب ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم