India Darul Harb Hai Ya Dar ul Islam ?

انڈیا دارالحرب ہے یا دارالاسلام؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1514

تاریخ اجراء: 28شعبان المعظم1444 ھ/21مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   انڈیا اس وقت دار الحرب ہے یا دار الاسلام؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انڈیااس وقت دارالاسلام ہی ہے ۔اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں مجدد اعظم اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ” ہندوستان دارالاسلام ہے دارالاسلام وہ ملک ہے کہ فی الحال اس میں  اسلامی سلطنت ہو، یا اب نہیں  تو پہلے تھی، اور غیر مسلم بادشاہ نے اس میں  شعائر اسلام مثل جمعہ و عیدین و اذان و اقامت وجماعت باقی رکھے اور اگر شعائر کفر جاری کئے اور شعائر اسلام یک لخت اٹھادئے اور اس میں  کوئی شخص امان اول پر باقی نہ رہا ، اور وہ جگہ چاروں  طرف سےدارالاسلام سے گھری ہوئی نہیں  تو دارالحرب ہوجائے گا، جب تک یہ تینوں  شرطیں  جمع نہ ہوں  کوئی دارالاسلام دارالحرب نہیں  ہوسکتا۔“(فتاوی رضویہ شریف، جلد17، صفحہ369،  رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم