Aage Bechne Ke Liye Qiston Par Cheez Kharidna Kaisa ?

آگے بیچنے کے لئے قسطوں پر چیز خریدنا کیسا؟

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1642

تاریخ اجراء:01ذوالقعدۃ الحرام1445 ھ/10مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قسطوں پر چیز خریدنا جائز ہے اگر چہ اس کی قیمت اصل قیمت سے زیادہ ہو۔لیکن کیا قسطوں پر چیز اس نیت سے خریدنا جائز ہے کہ خرید کر آگے بیچ دیں گے اور حاصل ہونے والی رقم استعمال کریں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قسطوں پر خریداری کے جواز کی  تمام شرائط پائی جائیں توقسطوں پر خریدنا، جائز ہے چاہے آگے بیچنے کی نیت سے ہی خریدا ہو اس میں شرعاًکوئی حرج نہیں کیونکہ  خریدنے کے بعد خریدار اس چیز کامالک ہوجائے گا لہٰذا اس کے لیے آگے کسی اور کو بیچنا بھی جائز ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم