Paltu Kutte Ki Khareed o Farokht Karna Kaisa?

پالتو کتے کی خرید و فروخت کرنا کیسا؟

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-258

تاریخ اجراء:14ربیع الآخر 1443ھ/20نومبر 2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پالتو کتے کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   معلم و غیر معلم (یعنی سدھائے ہوئے اور غیر سدھائے ہوئے) دونوں طرح کے کتوں کی بیع درست ہے ،لیکن جو سدھایا ہوا نہیں، اس کی بیع صحیح ہونے کےلئے ضروری ہے کہ وہ سدھانے کے قابل ہواور کٹکھنا (کاٹنے والے پاگل)کتا جو سدھانے کے قابل نہیں، اسکی بیع جائز نہیں ہے۔

   البتہ یہ بھی ذہن نشین ہونا چاہئے کہ گھر میں شوقیہ طور پر کتا رکھناحرام و گناہ ہے ،صحیح حدیث میں آیا کہ جس گھر میں کتاہو اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے،اور رکھنے والےشخص کی نیکیاں روزانہ کم ہوتی رہتی ہیں ۔

   ہاں !دو قسم کے کتے رکھنے کی اجازت ہے:ایک شکاری کتا جو غرض صحیح کی بناء پرشکار کے لئے رکھا جائے ،اگر محض تفریح کے طور پر رکھا تو بھی حرام ہے۔ دوسرا وہ کتا جو کھیتوں یا مویشیوں یا گھر کی حفاظت کے لئے رکھا جائے جبکہ واقعی حفاظت کی محتاجی ہو ۔    نیز جن صورتوں میں کتا رکھنے  کی اجازت ہے ان میں بلا ضرورت گھر کے اندر نہیں رکھنا چاہئے، البتہ اگر ضرورت ہو تو گھر کے اندر رکھنے میں بھی حرج نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم