Namaz mein Ulta Quran Parhne Ka Hukum?

نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم

مجیب: مولاناحسان صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Aqs:853

تاریخ اجراء: 13محرم الحرام1438ھ/15اکتوبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز میں الٹا قرآن پڑھنے سے کیا نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے ؟

سائلہ:اسلامی بہن(صدر ،کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    نماز میں قصداالٹا قرآن پڑھنا یعنی جو سورت یا آیت بعد میں ہے اسے پہلی رکعت میں پڑھنا اور جو پہلے ہے اسے بعد والی رکعت میں پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ اور اگر قصدا نہ ہو بلکہ بھول سے ہو تو گناہ نہیں ، دونوں صورتوں میں نماز واجب الاعادہ نہیں ہے ، نماز ادا ہوگئی ، قرآن ترتیب کے ساتھ پڑھنا تلاوت کے واجبات میں سے ہے ، نماز کے واجبات میں سے نہیں ،اسی لیے خارج نماز بھی قصدا الٹا قرآن پڑھنا گناہ ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم