10 Saal Baad Mannat Puri Ho tu Kya Usey Pora karna Wajib Hai ?

دس سال بعد منت پوری ہو، تو کیا اسے بھی پورا کرنا واجب ہے ؟

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-574

تاریخ اجراء:02ربیع الاول1444 ھ  /29ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   منتِ شرعی آج مانی اور پوری دس سال بعد ہوئی، تو پھر بھی منت پوری کرنا واجب ہو گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کسی نے کسی چیز کے ہونے پر منت کو معلق کیا تو جب وہ چیز پائی جائے، کام ہوجائے تو اس منت کا پورا کرنا واجب ہے اگرچہ کئی سالوں بعد کام ہوا ہو۔

   بہار شریعت میں ہے:”منّت کی دو  صورتیں ہیں: ایک یہ کہ اس کے کرنے کو کسی چیز کے ہونے پر موقوف رکھے مثلاً میرا فلاں کام ہو جائے تو میں روزہ رکھوں گا یا خیرات کروں گا، دوم یہ کہ ایسا نہ ہو مثلاًمجھ پر اﷲ (عزوجل) کے لیےاتنے روزے رکھنے ہیں یا میں نے اتنے روزوں کی منّت مانی۔ پہلی صورت یعنی جس میں کسی شے کے ہونے پر اوس کام کو معلق کیا ہواس کی دوصورتیں ہیں۔ اگر ایسی چیز پر معلق کیا کہ اوس کے ہونے کی خواہش ہے مثلاً اگر میرا لڑکا تندرست ہوجائے یا پردیس سے آجائے یا میں روزگار سے لگ جاؤں تو اتنے روزے رکھوں گا یا اتنا خیرات کروں گا ایسی صورت میں جب شرط پائی گئی یعنی بیمار اچھا ہوگیا یا لڑکا پردیس سے آگیا یا روزگار لگ گیا تو اوتنے روزے رکھنا یا خیرات کرنا ضرور ہے۔‘‘(بہار شریعت،جلد2،صفحہ314،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم