Advance Mein Mannat Puri Karne Ka Hukum

کسی کام کے ہونے کی منت مانی تو ایڈوانس میں منت پوری کی جا سکتی ہے یا نہیں؟

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1033

تاریخ اجراء : 06محرم الحرام1445 ھ/25جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یوں منت مانی کہ اگر بہن کی شادی ہوجائے تو  100 لوگوں کو بریانی کھلاؤں گا، تو کیا بہن کی شادی ہونے سے پہلے ایڈوانس میں کھلا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   100لوگوں   کو بریانی کھلانے کی جو منت مانی تھی اگر اس سے مراد فقراء و مساکین کو کھلانے کی نیت تھی تو یہ شرعی منت ہوئی ۔ بہن کی شادی ہوجانے کی صورت میں اس کو پورا کرنا لازم ہوگا، شادی سے پہلے کھلانے کا اعتبار نہ ہوگا،نیز اس صورت میں بریانی کھلانا لازم نہیں بلکہ کچھ اور بھی کھلایا جاسکتا ہے ۔

   اور اگر مطلقاً امیر و غریب ہر قسم کے لوگوں کو کھلانے کی نیت تھی فقراء ومساکین کو خاص طور پر کھلانے کی نیت نہیں تھی تو یہ شرعی منت ہی نہ ہوئی۔البتہ اسے بھی پورا کرنا بہتر ہے ۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ’’ بغیر شرط پائی جانےکے ادا کیا تو منّت پوری نہ ہوئی شرط پائی جانے پر پھر کرنا پڑےگا مثلاً کہا اگر بیمار اچھا ہوجائے تو دس روپے خیرات کروں گا اور اچھا ہونے سے پہلے ہی خیرات کردیے تو منّت پوری نہ ہوئی اچھے ہونے کے بعد پھر کرنا پڑے گا ۔‘‘(بہارِ شریعت، جلد2 ، صفحہ316،  مکتبۃالمدینہ، کراچی )

   امام اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا :” زید نے یہ نذر مانی کہ اگرمیرا کام ہوجائے گا تو میں اپنے احباب کو کھانا کھلاؤں گا، تو کیا اس طرح کی منت ماننا اور اس کا ادا کرنا زید پر واجب ہوگا یانہیں؟بینواتوجروا؟“ آپ رحمۃ اللہ علیہ اس کے جواب میں ارشادفرماتے ہیں: ” یہ کوئی نذر شرعی نہیں، وجوب نہ ہوگا، اور بجالانا بہتر، ہاں اگر احباب سے مراد خاص معین بعض فقراء و مساکین ہوں تو وجوب ہوجائے گا۔واﷲ تعالٰی اعلم۔“(فتاوی رضویہ، جلد13،صفحہ584، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اگر میرا یہ کام ہوجائے تو دس روپے کی روٹی خیرات کروں گا ، تو روٹیوں کا خیرات کرنا لازم نہیں یعنی کوئی دوسری چیز غلہ وغیرہ  دس روپے کا خیرات کر سکتا ہے۔“(بہارِ شریعت، جلد2،صفحہ 316، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم