Na Baligh Ki Qasam Khane Aur Torne Ka Hukum

نابالغ نے قسم کھائی اور توڑ دی ، تو کیا حکم ہے

مجیب:  ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-363

تاریخ اجراء:       18ذو الحجۃالحرام1443 ھ  /18 جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نابالغ نے قسم کھائی اور وہ قسم نابالغی میں یا بالغ ہونے کے بعد توڑ دی ، تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قسم کی شرائط میں سے بالغ ہونا بھی ہے لہٰذا نابالغ قسم اٹھائے تو  قسم نہیں ہوگی،اور اس کے توڑنے پر کفارہ بھی نہیں ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم