Qasam Ka Kaffara Kitne Miskeeno Ko Dena Lazim Hai ?

قسم کا کفارہ کتنے مساکین کو دینا لازم ہے؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2620

تاریخ اجراء: 23رمضان المبارک1445 ھ/03اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قسم کا کفارہ 10 صدقہ فطر ہے تو کیا ایک ہی مسکین کو یہ ادا کر سکتے ہیں یا دس الگ الگ مساکین کو دینا لازم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دس الگ الگ مساکین کو دینا لازم نہیں بلکہ ایک ہی مسکین کو بھی ادا کر سکتے ہیں لیکن ایک مسکین کو  ایک ہی دن میں نہیں دے سکتے بلکہ دس دنوں میں  یوں ادا کریں گے کہ روز ایک صدقہ فطر کی مقدار  کا اسے مالک بنا دیں ، قسم کے کفارے میں  اگر ایک ہی دن میں  ایک ہی مسکین کو دس  صدقے دئیے تو یہ ایک ہی صدقہ شمار ہو گا  باقی 9 پھر دینے لازم آئیں گے۔

   بہار شریعت میں ہے” قسم کا کفارہ غلام آزاد کرنا یا دس ۱۰ مسکینوں کو کھانا کھلانا یا اون کو کپڑے پہنانا ہے۔۔۔ مساکین کو کھانا کھلانے میں اون تمام باتوں کی جو کفارہ ظہار میں مذکور ہوئیں یہاں بھی رعایت کرے مثلاً۔۔۔ مساکین کو دونوں وقت پیٹ بھر کر کھلانا ہوگااور جن مساکین کو صبح کے وقت کھلایا اونھیں کو شام کے وقت بھی کھلائے دوسرے دس ۱۰ مساکین کو کھلانے سے ادانہ ہوگا۔ اور یہ ہوسکتا ہے کہ دسوں کو ایک ہی دن کھلادے یا ہرروزایک ایک کو یا ایک ہی کو دس دن تک دونوں وقت کھلائے۔۔۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کھلانے کے عوض ہر مسکین کو نصف صاع گیہوں یا ایک صاع جَو یا ان کی قیمت کا مالک کردے یا دس ۱۰ روز تک ایک ہی مسکین کو ہر روز بقدر صدقہ فطر دیدیا کرے۔(بہار شریعت،ج 2،حصہ 9،ص 305،مکتبۃ المدینہ)

   بہار شریعت ہی  میں ہے ”اگر ایک ہی دن میں ایک مسکین کو سب دیدیا ۔۔۔ تو صرف اُس ایک دن کا ادا ہوا۔(بہار شریعت،ج 2،حصہ 8،ص 216،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم