Kisi Ko Karobar Ke Liye Raqam Di Aur Iske Karobar Ke Tariqe Ka ilm Nahi To Nafa Ka Hukum?

کسی کو کاروبار کے لیے رقم دی اور اس کے کاروبار کے طریقے کا علم نہیں ، تو نفع کا حکم؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Nor 9702

تاریخ اجراء:02جمادی الاولی1440ھ/09جنوری2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے ایک شخص کو کاروبار کے لیے بطور مضاربت رقم دی ہوئی ہے ، وہ ہر مہینے مقررہ فیصد میں مجھے نفع دے دیتا ہے ، مگر مجھے اس کے کام کا طریقہ کار معلوم نہیں ،ممکن ہے کہ وہ ناجائز طریقوں سے کماتا ہو ، کیا میرا اس سے وہ نفع لینا حلال ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگر آپ نے مضاربت کی تمام شرائط کا لحاظ رکھتے ہوئے عقد مضاربت کیا ہے ، تو آپ کا پوچھی گئی صورت میں اس سے نفع لینا حلال ہے کیونکہ ظاہر یہی ہے وہ حلال طریقے سے کماتا ہو گا ، البتہ اگر آپ کو کنفرم معلوم ہوجائے کہ آپ کی رقم کو  ناجائز کام میں لگایا ہے ، تو پھر اس کا نفع حلال نہیں ہوگا۔

    فی زمانہ مضاربت کو اپنی شرائط کے مطابق بہت کم لوگ کرتے ہیں ، لیکن شرائط کی پابندی نہ کرنے کی وجہ سے ہر صورت میں مضاربت کی آمدنی حرام نہیں ہو تی ، البتہ کچھ صورتوں میں ضرور حرام ہوتی ہے ۔ مثلاایک تعداد تو ایسی ہوتی ہے کہ رقم لے کر کاروبار میں لگانے کے بجائے اپنے قرضے اتار دیتے ہیں اوردوسرے کو جیب سے نفع دیتے رہتے ہیں، یہ ناجائز صورت ہےاور ملنے والی رقم بھی رب المال کے لیے حلال نہیں ۔

    درمختار میں ہے:” دفع مالہ مضاربۃ لرجل جاھل جاز اخذ ربحہ ما لم یعلم انہ اکتسب الحرام “ ترجمہ: کسی جاہل شخص کو مضاربت کے طور پر مال دیا تو جب تک حرام ہونے کا معلوم نہ ہو ، نفع لینا جائز ہے۔

    اس کے تحت ردالمحتار میں ہے:” لان الظاھر انہ اکتسب من الحلال “ ترجمہ: کیونکہ ظاہر ی طور پر اس نے حلال طریقے سے کمایا ہو گا۔

(درمختار ، کتاب البیوع ، باب المتفرقات ، ج7، ص518، کوئٹہ)

    بہار شریعت میں ہے:” کسی جاہل شخص کو بطور مضاربت روپے دے دئیے ، معلوم نہیں کہ جائز طور پر تجارت کرتا ہے یا ناجائز طور پر تو نفع میں اس کو حصہ لینا جائز ہے جب تک یہ معلوم نہ ہو کہ اس نے حرام طور پر کسب کیا ہے ۔ “

(بہار شریعت ، ج2، ص813، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم