Kam mein 4 Partner Hain Kiya Charon Ka Barabar Waqt Dena Zarori Hai?

کام میں چار پاٹنر ہیں کیا چاروں کا برابر وقت دینا ضروری ہے؟

مجیب:مفتی ہاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Lar:5971

تاریخ اجراء:17محرم الحرام1438ھ/19اکتوبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہم چار اسلامی بھائیوں نے پراپرٹی ڈیلنگ کا  کاروبار شروع کیا ہے سب نے دفتر میں برابر مال لگایا ہے اور ماہانہ دفتری اخراجات بھی برابری کی بنیاد پر ہوں گےاور کمیشن بھی برابر تقسیم ہو گا مگر ہمیں وقت کے حوالے سے رہنمائی درکار ہے کہ کیا کام کے لئے  چاروں کا برابر وقت دینا ضروری ہے یا کوئی کمی بیشی کی جا سکتی ہے ؟

سائل:محمد خرم عطاری (محلہ یوسف آباد وہاڑی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    دریافت کی گئی صورت شرکت عمل کی ہے اور شرکت عمل میں کام میں برابری شرط نہیں تو وقت جس میں کام کا وقوع ہو گا اس میں بھی برابری لازم نہیں ہو گی لہٰذاآپ اگر بعض کےلیے کم وقت اور بعض کے لیے زیادہ وقت دینا طے کرلیں تو اس میں حرج نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم