مغرب کے بعد بچوں کا باہر نکلنا کیسا؟

مجیب:مولانا سعید مدنی زید مجدہ

مصدق:مفتی ہاشم صآحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ صفر المظفر 1441ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مغرب کے بعد بچوں کے باہر نکلنے کے حوالے سے کیا حکم ہے ؟(سائل : محمد جمشید)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جب رات کی ابتدا ہویعنی مغرب کا وقت شروع ہو تو بچوں کو باہر جانے سے روکنے کا حکم حدیثِ پاک میں فرمایا گیا ہے کہ یہ شیاطین کے منتشر ہونے کا وقت ہے اگر اس وقت بچے باہر جائیں گے تو ان کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ، اور یہ حکم وجوب کے لئے نہیں ہے ، بلکہ مصلحت کی طرف رہنمائی کرنے کے لئے ہے تو مناسب ہے کہ اس پر عمل کیا جائےاوراسے زیادہ سے زیادہ مستحب کہہ سکتے ہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم