Darhi Ke Neeche Gardan Par Mojood Baal Katna

داڑھی کے نیچے گردن پر موجود بالوں کو کاٹنا

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1062

تاریخ اجراء: 12صفرالمظفر1445 ھ/30اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   داڑھی کے نیچے گردن پر جو بال ہوتے ہیں کیاان کو کٹوانا سنت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چہرے کی لمبائی میں قلموں کے نیچے سے کنپٹیوں ، جبڑوں  اور ٹھوڑی پر جمنے والے بال، جبکہ   چوڑائی میں کانوں اور گالوں کے بیچ  بالائی حصے کے بال ’’ داڑھی‘‘ہے  ، اس میں سے    ایک مشت پوری ہونے سے پہلے تھوڑا یا زیادہ کاٹنا، ناجائز و گناہ  ہے ۔البتہ ٹھوڑی سے نیچے گلے کے بال چونکہ   داڑھی کا حصہ نہیں ہیں ، لہٰذا شرعاً  ان  کا کاٹنا  یا مونڈانا تو  جائز ہے  تاہم  بہتر یہ ہے کہ نہ کاٹے اور نہ مونڈوائے جائیں ۔ یونہی گردن کے دیگر حصوں  کے   بال مونڈانے کو بھی چونکہ  علمائے کرام نے ناپسند فرمایا ، لہٰذا نہیں بھی کاٹنے ،مونڈوانے سے بچنا  چاہیئے۔  ہاں!  اگر  پورے سر کے بال بھی  مونڈوانے ہوں  تو ساتھ گلے و گردن کے بال بھی مونڈائے جاسکتے ہیں ۔

   داڑھی کی حدِ شرعی  بیان کرتے ہوئے سیدی اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت، الشاہ امام احمدرضا خان نوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ داڑھی قلموں کے نیچے سے کنپٹیوں، جبڑوں، ٹھوڑی پر جمتی ہے اور عرضاً اس کا بالائی حصہ کانوں اور گالوں کے بیچ میں ہوتا ہے ۔‘‘(فتاویٰ رضویہ، جلد22، صفحہ 595، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   بہارِ شریعت میں ہے: ’’بہتر یہ ہے کہ گلے کے بال نہ مونڈائے انہیں چھوڑ رکھے۔‘‘(بہارِ شریعت، حصہ16، صفحہ 585،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   اسی میں ہے: ’’گردن کے بال مونڈنا مکروہ ہے۔یعنی جب سر کے بال نہ مونڈائیں صرف گردن ہی کے مونڈائیں، جیسا کہ بہت سے لوگ خط بنوانے میں گردن کے بال بھی مونڈاتے ہیں اور اگر پورے سر کے بال مونڈا دیے تو اس کے ساتھ گردن کے بال بھی مونڈا دیے جائیں۔ ‘‘(بہارِ شریعت، حصہ16، صفحہ587، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم