Kya Late Kar Tilawat Aur Zikr o Azkar Kar Sakte Hain?

کیا لیٹ کر تلاوت اور ذکر و اذکار کرسکتے ہیں؟

فتوی نمبر:WAT-80

تاریخ اجراء:08صفر المظفر1443ھ/16ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا لیٹ کر قرآن کریم کی تلاوت، ذکر و اذکار اور تسبیحات پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لیٹ کر تلاوتِ قرآن کریم ، ذکر و اذکار کرنے اور تسبیحات پڑھنے میں حرج نہیں،البتہ لیٹ کر پڑھنے میں ادب کا تقاضا  یہ ہے کہ پاؤں سمیٹ لیے جائیں اور اگر لحاف اوڑھا ہو، تو منہ لحاف سے باہر نکال لیا جائے، اوراس بات کا خیال ضرور رکھیں کہ بستر پاک ہو۔

   نوٹ:

   بعض اوقات لیٹ کر کچھ پڑھتے ہوئے نیند کا غلبہ ہو جاتا ہے، اس صورت میں یا تو اُٹھ کر اَوراد و وَظائف و تلاوتِ قرآن کو مکمل کر لیا جائے یا پھر انہیں موقوف کر دیا جائے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ پڑھنا کچھ اور چاہتے ہوں اور زبان سے کچھ اور نکل جائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم