Qibla Rukh Paon Kar Ke Sona

قبلہ کی طرف پاؤں کرکے سونا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2079

تاریخ اجراء: 01ربیع الثانی1445 ھ/17اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قبلہ رخ پاؤں کر کے سونا کیسا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بغیرکسی صحیح عذرکےجان بُوجھ کرقبلہ شریف کی طرف  پاؤں کرنا ،ٹانگیں پھیلانا شرعاً ممنوع و مکروہ افعال ہیں کہ اس طرح کرنے میں قبلہ شریف کی بےادبی ہے۔

   سیدی اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں۔:’’کعبہ معظمہ کی طرف پاؤں کرکے سونابلکہ اس طرف پاؤں پھیلاناسونے میں ہوخواہ جاگنے میں ،لیٹے میں خواہ بیٹھے میں ،ہر طرح ممنوع وبے ادبی ہے …ہاں وہ مریض جس میں اٹھنے بیٹھنے کی طاقت نہیں اس کی نماز کے لئے ایک طریقہ یہ رکھاگیاہے کہ پائنتی قبلہ کی طرف ہو اورسرکے نیچے اُونچاتکیہ رکھ دیں کہ منہ کعبہ معظمہ کوہو ،پھر یہ ضرورت کے واسطے ،غیرمریض اپنے آپ کو اس پر قیاس نہیں کرسکتا۔‘‘(فتاوی رضویہ، ج23،ص 385،مطبوعہ رضافاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم