Sote Waqt Surma Lagane Ka Hukum Aur Tarika

سوتے وقت سرمہ لگانے کا حکم اور طریقہ

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2631

تاریخ اجراء: 21رمضان المبارک1445 ھ/01اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ کیا رات میں سوتے وقت سرمہ لگانا سنت ہے ؟اور سرمہ لگانے کا سنت طریقہ کیا ہے؟  

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سو تے وقت سرمہ  استعمال کرنا سُنَّت ہے،چنانچہ جامع ترمذی میں ہے: عن ابن عباس، قال قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم : خير ما اكتحلتم به الاثمد، فإنه يجلو البصر وينبت الشعر وكان لرسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم مكحلة يكتحل بها عند النوم ثلاثا في كل عين“ ترجمہ: حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو سرمہ تم لگاؤ ان میں  بہترین اِثْمِدْ سرمہ ہے، کیونکہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہےاور رسول اللہ  صلی اللہ علیہ و سلم کی ایک سرمہ دانی تھی جس میں سےسوتے وقت ہر آنکھ میں تین سلائیاں لگاتے تھے ۔(جامع الترمذی ،کتاب اللباس،باب ماجاء فی الاکتحال،ج 1،ص 438،مطبوعہ لاھور)

   مفتی محمد احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ لکھتےہیں:  یعنی(نبی پاک  صلی اللہ علیہ والہ وسلم )رات کو سوتے وقت سرمہ لگاتے تھے ،دوپہر میں سوتے وقت نہیں،سنت یہ ہی ہے کہ رات کو سوتے وقت سرمہ لگائے ۔ ‘‘(مراٰۃ المناجیح، ج 6، ص 180، ضيا ء القرآن ،لاھور)

   اور سرمہ لگانے کا سنت طریقہ درج ذیل ہے:

   امیر اہل سنت ابو بلال محمد الیاس عطار قادری  دامت برکاتہم العالیہ تحریر فرماتے ہیں :”سُرمہ سو تے وقت اِسْتِعْمال کرنا سُنَّت ہے،سُرمہ اِسْتِعْمال کرنے کے تین منقول طریقوں کاخُلاصہ پیشِ خدمت ہے: (1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں(2) کبھی دائیں (یعنی سیدھی ) آنکھ میں تین اور بائیں (یعنی اُلٹی) میں دو(3)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو دو اور پھر آخِر میں ایک سَلائی کو سُرمے والی کر کے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگائیے۔اس طرح کر نے سے ان شاء اللہ تینوں پر عمل ہوتا رہے گا۔ ۔۔ تکریم کے جتنے بھی کام ہوتے سب ہمارے پیارے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم  سیدھی جانب سے شرو ع کِیا کرتے،لہٰذا پہلے سیدھی آنکھ میں سُرمہ لگائیے پھر اُلٹی آنکھ میں۔" (101 مدنی پھول،ص 27،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم