Masjid Ke Quran Pak Ko Le Kar Uski Jagah Dosra Rakhna

مسجد کے قرآن پاک کو لے کر اس کی جگہ دوسرا رکھ دینا کیسا ؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1939

تاریخ اجراء:12صفرالمظفر1445ھ/30اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسجد نبوی شریف میں قرآن پاک رکھ کر اس کی جگہ پہلے سے رکھا ہوا قرآن لے لینا کیسا اور اسطرح کرلیا ہو  اور قرآن پاس موجود  ہو تو کیا اسے مسجد شریف میں رکھنا ہوگا   ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسجد نبوی شریف یا دوسری مساجد میں رکھے ہوئے قرآن پاک کو وہاں سے اٹھاکر اپنے گھريادوسری جگہ لے جانے کی اجازت نہیں، اگرچہ اس کی جگہ پر دوسرا قرآن شریف رکھ دیا ہو ، اگر اس طرح کرلیا ہو تو اس سے توبہ کریں  اور وہ قرآن شریف وہیں  مسجد  نبوی شریف میں رکھ دیں  ۔

   مفتی محمد  قاسم عطاری  صاحب اپنی کتاب وقف کے شرعی مسائل میں ارشاد فرماتے ہیں :”مسجد پر قرآن مجید وقف کیا تو اس مسجد میں جس کا جی چاہے اس میں تلاوت کرسکتا ہے دوسری جگہ لے جانے کی اجازت نہیں کہ اس طرح وقف کرنے والے کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ اس مسجد میں قرآن مجید پڑھا جائے  اور اگر وقف کرنے والے نے صراحت کردی ہے جب تو بالکل ظاہر ہے کیونکہ اس کی شرط کے خلاف نہیں کیا جاسکتا ۔(وقف کے شرعی مسائل،ص 46،مکتبہ اہلسنت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم