Mutawalli Banne Ke Liye Kya Sharait Hain ?

متولی بننے کےلیے کیا شرائط ہیں ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1345

تاریخ اجراء:       17جمادی الاخریٰ1444 ھ/10جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا متولی بننے کےلیے کوئی شرائط  ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   متولی سے مراد گر مسجد، مدرسے، دارالعلوم یا وقف سے تعلق رکھنے کےوالے کسی ادارے یا وقف کے مصارف کا متولی ہونا ہے تو اس کے لئے  بنیادی  خصوصیات جو ایک متولی میں ہونا ضروری ہیں وہ درج ذیل ہیں: "

 متولی ایسے شخص کو بنایا جائے جو(1)سنی صحیح العقیدہ مسلمان ۔(2)عاقل۔(3)بالغ ۔(4)دیانت دار۔(5)کام کرنے والا۔ (6) امانتدار ۔ (7) ہوشیار ۔(8)وقف کا خیر خواہ ہو ۔جس پر وقف کی حفاظت اورخیرخواہی کے متعلق اطمینان کافی ہو۔(9)فاسق نہ ہو ۔(10)لہو و لعب کا عادی نہ ہو ۔ (11)لالچی نہ ہو۔(12)لا پروا ہ نہ ہو۔(13)وقف کی حفاظت کرناجانتاہو۔کہ اس کی لالچ یالاپروائی یاناحفاظتی یاکھیل کودمیں منہمک ہونے کے سبب وقف کوضررپہنچانے یاپہنچنے کااندیشہ ہو۔

   (14)بدعقل نہ ہو۔(15)سست  وکاہل  نہ ہو۔ (16)کام کرنے سے عاجزنہ ہو۔کہ اپنی حماقت یانادانی  یاکام نہ کرسکنے یامحنت سے بچنے کی وجہ سے وقف کوخراب کرے ۔(17)اسی طرح جومتولی بنائے جانے کی درخواست کرے اسے متولی نہ بنایاجائے ۔

   سیدی اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان علیہ الرحمہ فتاویٰ رضویہ میں متولی  کے اوصاف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :” لائق وہ ہے کہ دیانت  دارکار گزار ہوشیار ہو جس پر دربارہ حفاظت وخیرخواہی وقف اطمینان کافی ہو، فاسق نہ ہو جس سے بطمع نفسانی یا بے پروائی یاناحفاظتی یا انہماک لہو ولعب وقف کو ضرر پہنچانے یا پہنچنے کا اندیشہ ہو بدعقل یا عاجز یا کاہل نہ ہو کہ اپنی حماقت یا نادانی یا کام نہ کرسکنے یا محنت سے بچنے کے باعث وقف کو خراب کرے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد16، صفحہ557،رضافاونڈیشن،لاہور)

   بہارشریعت میں ہے "جو شخص اوقاف کی تولیت کی درخواست کرے ایسے کو متولی نہيں بنانا چاہیے اور متولی ایسے کو مقرر کرنا چاہیے جو امانت دار ہواور وقف کے کام کرنے پر قادر ہو خواہ خود ہی کام کرے یا اپنے نائب سے کرائے اور متولی ہونے کے ليے عاقل بالغ ہونا شرط ہے۔"(بہارشریعت ،ج02،حصہ10،ص575،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم