سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 13 results

1

این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم

سوال: ایک کمپنی ہے این جی آر ( NGR) کے نام سے ۔ کمپنی کہتی ہے کہ ہم سولر انرجی بناتے ہیں اور سیل کرتے ہیں اور جو نفع ہوتا ہے اپنے شرکاء کے ساتھ شیئر کرتے ہیں ۔ آپ اپنے پیسے ہماری کمپنی میں انویسٹ کریں اور منافع کمائیں۔ انویسٹ کر نے کے لیے کمپنی نےمختلف پیکج بنائے ہیں اور انویسٹ کے حساب سے نفع کی مقدار پہلے سے طے ہوتی ہے ۔ مثلا: چار ہزار والے پیکج میں آپ پہلے چار ہزار روپے کمپنی کے اکاؤنٹ میں ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع کروائیں گے، پھر چار ہزار والا پینل ایپ میں جا کر ایکٹِو(Active) کریں گے ۔ اس کے بعد آپ کو نفع ملنا شروع ہو جائے گا۔اس پیکج کا نفع روزانہ86.40 روپے ملے گا۔ نفع ایک ہفتے تک ملتا رہے گا ۔ اس کے بعد آپ کی انویسٹ کی ہوئی رقم اور منافع دونوں آپ نکال سکتے ہیں اور چاہیں تو دوبارہ پینل ایکٹو کر کے مزید انویسٹ کر دیں۔ایک بندہ ایک سے زیادہ پینل بھی ایکٹو کر سکتا ہے۔ نفع ایپلی کیشن میں ہر دو گھنٹے بعد شو ہوتا ہے، جسے چوبیس گھنٹوں میں کم از کم ایک بار ایپلی کیشن کھول کر وصول کرنا ہوتا ہے ، اگر نہ کیا جائے تو نفع واپس چلا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر آپ اپنے ذریعے سے پانچ ممبر بناتے ہیں جو کمپنی میں انویسٹ بھی کر دیں، تو آپ کو تین ہزار روپے کمپنی کی طرف سے بونس ملے گا اور ممبر جتنی رقم انویسٹ کریں گے ،اس کا کچھ فیصد حصہ آپ کو کمیشن کے طور پر بھی ملے گا۔وہ ممبر جب مزید ممبر بنائیں گے، تو بھی آپ کو کچھ نہ کچھ کمیشن ملے گا۔ ممبر بنانے کا یہ فائدہ بھی ہوگا کہ آپ کا لیول اَپ (UP)ہو جائے گا، پانچ ممبرز پر پہلا لیول، دس پر دوسرا ، بیس پر تیسرا ، اسی طرح آگے تک چلتا رہے گا۔لیول جتنا بڑا ہوگا اتنی زیادہ رقم انویسٹ کر سکتے ہیں، یعنی بڑے لیول کا پینل لے سکتے ہیں جس میں زیادہ نفع ملتا ہے ۔ نوٹ: معلومات کے مطابق کمپنی کی ویب سائٹ کوئی نہیں ہے، صرف ایپلی کیشن ہےاور اس پر بھی اکاؤنٹ بنانے کے لیے VPNآن کرنا پڑتا ہے۔اور اس کے طریقہ کار کے متعلق معلومات زیادہ تر ان لوگوں سے ہی ملتی ہے، جو اس میں انویسٹ کر رہے ہیں۔ کمپنی کا پاکستان میں کوئی آفس نہیں ہے، ہاں بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے بلیو ایریا میں آفس ہے، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہے، گوگل میپ پر بھی اسلام آباد کے کسی علاقے میں آفس شو نہیں ہوتا۔

1
2

چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ

سوال: زید کی ایک گارمنٹس فیکٹری (Garments Factory)ہے جس میں اس کا تقریباً دس ملین ریال (Ten million riyals) کا سرمایہ (Capital)لگا ہوا ہے۔ زید،بکر نامی انویسٹر (Investor) سے دولاکھ ریال بطور انویسٹمنٹ (Investment) لیتا ہے۔ دونوں کے درمیان نفع کے متعلق یہ طے ہوتا ہے کہ فیکٹری میں بننے والے ہر اوکے پیس(Perfect Piece) پر بکر کو دو ریال نفع ملے گااور جو پیس (Piece)ریجیکٹ(Reject) ہوجائیں گے ان پر کچھ بھی نفع نہیں ملے گا جبکہ نقصان کے متعلق دونوں کے درمیان کچھ طے نہیں ہوا۔ یہ بھی طے ہوا ہے کہ جب تک یہ انویسٹمنٹ(Investment) زید کے پاس رہے گی اسی طرح ڈیل چلتی رہے گی ۔ سال یا دو سال بعد جب بھی انویسٹر اپنی رقم کی واپسی کا تقاضا کرے گا، اسے وہ رقم یعنی دولاکھ ریال مکمل ادا کردیے جائیں گےاور طے شدہ منافع ملنا اسی وقت سے بند ہوجائے گا۔ کیا اس طرح ڈیل کرنا شرعاً درست ہے؟ا گر درست نہیں ہےتو اس کا کوئی جائز حل بھی ارشاد فرمادیں۔

2
5

آن لائن فری لانسنگ میں پروجیکٹس حاصل کرنے کے لئے دھوکا دینا

سوال: ہم آن لائن فری لانسنگ (Freelancing)کرتے ہیں یعنی ہم اپنی اسکلز (Skills)آن لائن پیش کرتے ہیں اور ہمارا کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اپنا ایک گرافک ڈیزائنر یا ویب ڈیزائنر ہوتا ہے،جس سے ہم کام کرواتے ہیں اور ہم یوں کرتے ہیں کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، مثلاً: فیس بک ، ٹوئٹر وغیرہ پر اپنی آئی ڈی /پروفائل بناتے ہیں اوروہاں پر اپنے کام کی تشہیر کرتے ہیں اور ہمارے کلائنٹس (Clients)چونکہ اکثر فارن کنٹری (Foreign Country)کے لوگ (انگریز) ہوتے ہیں، جو سکَیْم (Scam /دھوکا)کے خوف سے غیر ملکی افراد پر اعتماد و بھروسہ نہیں کرتے ، اور پروجیکٹ نہیں دیتے ۔ تو ہم عموما یوں کرتے ہیں کہ کسی انگریز کی پروفائل پکچر (Profile Picture)لگاکر انگریز کے نام سے ہی آئی ڈیز بناتے ہیں اور اسی کے ذریعے کلائنٹس (Clients)سے بات چیت کرتے ہیں اور جب کوئی کلائنٹ چیک کرنے کے لیے ہمارا گزشتہ کام مانگتا ہے تو ہم کسی دوسرے شخص کا کیا ہوا کام نیٹ سے اٹھا کر اسے بھیج دیتے ہیں ۔اگر اُسے وہ کام پسند آ جاتا ہے، تو وہ ہمیں ہماری مقررہ فیس میں سے آدھی پیمنٹ (Half Payment)بھیج دیتا ہے اور پھر ہم اس کی مرضی کے مطابق کام کر کے دے دیتے ہیں اور اگر اسے ہمارا کام پسند نہ آ ئے ،تو وہ اپنی رقم رِیْ فنڈ (Refund)بھی کر سکتا ہے، اس معاملے میں ہماری طرف سے اس پر کوئی زبردستی نہیں ہوتی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا اس طرح کرنا کیسا ؟ اور اس انداز سے حاصل کیے گئے پروجیکٹس (Projects)کی آمدنی کا کیا حکم ہو گا ؟

5