سرچ کریں

Displaying 141 to 150 out of 4736 results

141

کرائے کی چیز آگے زیادہ کرائے پر دینے کا حکم

سوال: ہم شادی بیاہ ،انتقال اورسالگرہ وغیرہ کی تقریبات میں ٹینٹ (Tent) اور ڈیکوریشن کا سامان(Decoration Equipment) کرائے پر دیتے ہیں،ان کاموں کے لیے لیبر سروس (Labour Service) بھی ہماری طرف سے ہوتی ہے ۔ معلوم یہ کرناہے کہ بعض اوقات ہمارے پاس کرائے پر دینے کے لئے سامان موجود نہیں ہوتا تو ہم کسی قریبی دوکان والے سے اس کا سامان کرائے پر لے کر اپنا نفع شامل کرکے آگے کرائے پر دے دیتے ہیں اور ساتھ اپنی لیبر(Labour) بھیج دیتےہیں۔ لیبر کو اجرت ہم خود دیتے ہیں۔ کیا ہمارا اس طرح نفع حاصل کرنا درست ہے ؟ نوٹ:سائل نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ ہم کسٹمر(Customer) سے لیبرکے چارجز (Charges)الگ سے مقرر نہیں کرتے،بلکہ لیبر چارجز (Labour Charges)وغیرہ سب ذہن میں رکھ کر ریٹ (Rate) مقررکرتے ہیں۔ کبھی کبھار ایسابھی ہوتاہےکہ پانچ مزدوروں کاکام ہوتوہم تین مزدوروں سے بھی یہ کام لے لیتے ہیں۔ لیکن چونکہ ٹینٹ لگانے اور ڈیکوریشن کا طے شدہ کام مکمل ہوجاتاہے ، اس لیے کسٹمرکی طرف سے کوئی اعتراض(Objection) بھی نہیں ہوتا۔

141
142

سسرال میں نمازمکمل یا قصر پڑھنی ہوگی؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ وطن اصلی کی صورتوں میں سے ایک صورت بہار شریعت وغیرہ میں یہ بھی پڑھی تھی کہ آدمی جہاں سے شادی کر لے وہ جگہ بھی اس کی وطن اصلی ہوجاتی ہے۔یہ مسئلہ پڑھا ہوا توتھا لیکن اس کی طرف کبھی توجہ نہیں گئی اور اب جب غور کیا ہے تو اس سے ظاہراً جو معنی سمجھ آتا ہے ، وہ یہ ہے کہ آدمی کا سسرال بھی اس کے لیے وطن اصلی ہوگا اور اسے وہاں پوری نماز پڑھنی ہوگی۔اگر اس مسئلہ کا یہی مفہوم ہے، تو میرے خیال میں اس کی طرف عام عوام تو کیا بڑے بڑے علماء کی بھی توجہ نہیں ہوگی کہ کسی کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔ میں نے ڈیرہ غازی خان سے شادی کی ہے اور بیوی بچوں سمیت میری مستقل رہائش ملتان کی ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں جب ڈیرہ غازی خان جاؤں گا قصر کروں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟ابھی تک میرا عمل یہ رہا ہے کہ میں وہاں قصر کرتا رہاں ہوں۔

142
145

ایک معروف کمپنی کی تجارتی ڈیل کا شرعی حکم

سوال: ایک مینوفیکچر کمپنی کیش پر کام کرتی ہے ، ادھار پر کام نہیں کرتی جبکہ ایک معروف سپر اسٹور کو ادھار پر سامان کی حاجت ہے ، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ان دونوں نے درج ذیل طریقہ اختیار کیا ہے : ایک شخص بطورِ ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی سے مال خرید کر ثمن ادا کر کے قبضہ کر لیتا ہے (مینوفیکچر کمپنی کی طرف سے ڈسٹری بیوٹر پر کوئی شرطِ فاسد نہیں لگائی گئی) پھر ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی ہی کو اپنا وکیلِ مطلق بنادیتا ہے کہ مینوفیکچر کمپنی جسے چاہے یہ مال فروخت کر دے۔ پھر مینوفیکچر کمپنی بحیثیتِ وکیل اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کے مال کو مثلاً تین ماہ کے ادھار پر سپر اسٹور کو فروخت کر دیتی ہے ، تین ماہ گزر جانے کے بعد سپر اسٹور سے وکیل کو پیمنٹ موصول ہوتی ہے جسے وصول کرنے کے بعد وکیل (مینوفیکچر کمپنی) اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کو پہنچا دیتی۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ(1)کیا مذکورہ طریقۂ کار شرعی طور پر جائز ہے ؟ (2)نیز اس میں خدانخواستہ سپراسٹور کا نقصان ہوگیا یا دیوالیہ ہوگیا اورسپر اسٹور وکیل کو رقم لوٹانے سے عاجز آ جاتا ہے ، رقم ادا نہیں کرتا تو یہ نقصان کون برداشت کرے گا ؟ وکیل (مینو فیکچر کمپنی) یا مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) ؟

145